سعودی عرب سے انسانی حقوق کے ارکان کی غیرمشروط رہائی کا مطالبہ

جنیوا، یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) انسانی حقوق کادفاع کرنے والوں کی مسلسل گرفتاریوں اور بظاہر من مانے طور پر حراست میں لئے جانے پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفترنے سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ وہ ان تمام لوگوں کو غیر مشروط طور پر رہا کریں جن میں وہ مہم جو بھی شامل ہیں جنہوں نے خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے متعلقہ ادارے کی روینا شم دسانی نے کل نامہ نگاروں کو بتایا کہ 15مئی سے اب تک کم سے کم حکومت کے ناقدین حراست میں لئے گئے ہیں۔ محترمہ شم دسانی نے بتایا کہ ان میں سے آٹھ لوگوں کو غالباً کارروائی مکمل ہونے تک عارضی طور پر رہا کردیا گیا ہے ۔ بعض معاملات میں حراست میں لئے جانے والوں کے بارے میں کچھ پتہ نہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے اور وہ کہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاملات میں سنگین عدم شفافیت برتی جارہی ہے ۔ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ھتون الفاسی شامل ہیں جو خواتین کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والوںمیں پیش پیش رہیں۔ جون کے اواخر میں جن سعودی خواتین کوڈرائیونگ لائسنس دی گئی ان میں وہ بھی شامل ہیں۔ دیگرزیر حراست لوگوں میں خالد العمیر، ایمن النفجان ، عزیزہ الیوسف ، نوف عبدالعزیز اور مایہ الزہرانی شامل ہیں ۔ 80سالہ وکیل ابراہیم المدائمی اور عبدالعزیزمشعل بھی حراست میں ہیں۔