سعودی عربیہ نے اپنے شہریوں کو ٹیکس فری رہائش کا کیااعلان

دوحہ: سعودی عربیہ کے وزیر فینانس نے اعلان کیا ہے و ہ اپنے شہریوں کی آمدنی پر ٹیکس عائد نہیں کریگااور تیل کی دولت سے مالا مال مملکت میں متعارف کروائی گئے نئی معاشی اصلاحات کا اثر سعودی کمپنیوں کی آمدنیوں پر نہیں پڑیگا۔

سعودی شہری ایک عرصہ دراز سے ٹیکس فری عمل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آرہے ہیں اور انہیں بڑے پیمانے پر مراعات بھی دی گئی مگر سال2014میں کچے تیل کی قیمتوں میں بھاری گروٹ کا اثر اس پرپڑا اور نئے ریونیوکی تلاش کی شروع ہوگئی۔

سعودی کے وزیر فینانس محمد الجدان نے اپنے ایک بیان میں کہاتھا کہ ٹیکس کی ادائی ہمارے معاشی اصلاحات کے منصوبے کا اہم جز ہے۔پچھلے سال گلف کواپریشن کونسل کے چھ اراکین نے ایک معاہدہ کے تحت تمام اشیاء جات پر 5%ٹیکس نافذ کرنے کا اعلان کیاتھا۔

مذکورہ بیان میں کہاگیا تھا کہ ایک والیو ایڈیٹ ٹیکس کا 2018کے لئے منصوبہ تیار کیاجارہا ہے جو کچے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے لئے مددگار ثابت ہوگاجس سے علاقے کی ترقی بھی ہوگی’’ 5فیصد سے اضافہ نہیں کیاجائے گا‘‘۔

بین الاقوامی بینکرس سے ریاض میں مشاوارت کے دوماہ بعد ٹیکس میں کمی کا اعلان کیاگیا ہے ۔بینکرس اور آزاد ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس میں کمی صارفین کے لئے مستقبل کی سرمایہ کاری کے لئے نقدی میں اضافے اور دستیابی میں مددگار ثابت ہوگی ۔

سعودی کے دلچسپی رکھنے والے گروپس نے خانگیانہ کے عمل کے ساتھ کام کرنے کی ایک رائے قائم کرنے میں بھی کامیاب ہورہے ہیں۔

سال 2020کے بجٹ کومساوی بنانے کے لئے مملکت اپنی سرمایہ کاری کو پھیلاکر تیل کے بغیر ہونے والی آمدنی کو فروغ دے رہا ہے