آصف جاہی دور کی سنہری عظمتیں بحال کرنے کا عہد ، ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کا بیان
دوبئی ۔ 27 ۔ ستمبر : ( پی ٹی آئی ) : ہندوستان کی ایک نو تشکیل شدہ ریاست تلنگانہ نے سعودی عرب کے تاجرین اور صنعتکاروں کو اپنے پاس مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دیتے ہوئے مملکت سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے شروع کئے جانے والے پراجکٹوں کے بھر پور تحفظ ، متعدد فوائد و مراعات دینے کا اعلان کیا ہے ۔ تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے جو حج ادا کرنے کے لیے پہونچے ہیں ، کہا کہ سعودی عرب کے بزنسمین کو چاہئے کہ وہ ریاست تلنگانہ میں سرمایہ کاری کریں کیوں کہ وہاں ، تعلیم ، صحت اور انفارمیشن ٹکنالوجی میں سرمایہ کاری کے وسیع تر مواقع ہیں ۔ عرب نیوز کے مطابق محمد محمود علی نے کہا کہ ’ اپنی حکومت کی طرف سے میں سعودی بزنسمین کو تیقن دیتا ہوں کہ ان کی سرمایہ کاری کو بھر پور تحفظ فراہم کیا جائے گا ‘ ۔ سابق ریاست حیدرآباد پر تقریبا 400 سال حکومت کرنے والے نظام حکمرانوں کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر محمود علی نے کہا کہ ’ تلنگانہ کے سابق حکمرانوں کے سعودی عرب کے ساتھ بہترین تعلقات تھے ۔ ہماری حکومت بھی ماضی کی سنہری عظمتوں کے احیاء کی ایک سعی کے طور پر ایسے ہی تعلقات کا احیاء کرنے کی خواہش مند ہے ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ بالخصوص سعودی عرب سے راست بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے تلنگانہ کی ریاستی حکومت خصوصی معاشی زونس بنانے کے عمل میں مصروف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک ابھرتی ہوئی طاقت ہے اور ساری دنیا اس کو امید کی نگاہوں سے دیکھ رہی ہے ۔ سعودیوں کے لیے اب وقت ہے کہ وہ بھی ہندوستان آئیں اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی تاجرین اور صنعتکار انفراسٹرکچر کے فروغ ، تعلیم ، صحت اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں ۔ وہ ( سعودی صنعتکار ) ہمارے پاس آسکتے ہیں ۔ دواخانے اور کالجس تعمیر کرسکتے ہیں ۔ آئی ٹی ادارے قائم کرسکتے ہیں اور اپنی صنعتوں کے لیے سرویس سنٹرس قائم کرسکتے ہیں ‘ ۔ محمود علی نے مزید کہا کہ ’ بہتر انفراسٹرکچر کے ساتھ ہماری ایک نئی ریاست ہے جو معدنی وسائل سے مالا مال ہے ہمارے گرینائیٹ اور سفید مرمر دنیا بھر میں مشہور ہیں ۔ حیدرآباد بھی انفارمیشن ٹکنالوجی ( آئی ٹی ) کا مرکز ہے ۔ جہاں انٹرنیشنل ایرپورٹ بھی ہے اور مختلف اضلاع میں مزید دو انٹرنیشنل ایرپورٹس کے قیام کا عمل جاری ہے ۔۔