سعودی شہر ‘ابھا کی مسجد میں بم دھماکہ ۔ 15 افراد ہلاک

دولت اسلامیہ کی جانب سے پولیس کے استعمال والی مسجد نشانہ ۔ 9 افراد زخمی ۔ تین کی حالت نازک

ریاض 6 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) سعودی عرب کے جنوبی شہر ابھا میں ایک مسجد میں ہوئے بم دھماکہ میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہوگئے ۔ دولت اسلامیہ گروپ نے اس خودکش حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔ یہ مسجد اکثر سعودی پولیس کی جانب سے استعمال کی جاتی ہے ۔ وزارت داخلہ نے یہ بات بتائی ۔ وزارت کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں جو سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے جاری کیا ہے کہا کہ اس حملہ میں نو افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں تین کی حالت تشویشناک ہے ۔ انہوں نے تین مہلوکین کی مسجد میں کام کرنے والے ملازمین کی حیثیت سے شناخت کی ہے ۔ یہ مسجد اکثر و بیشتر داخلی سلامتی کی یونٹ اسپیشل ویپنس اینڈ ٹیکٹکس کی جانب سے استعمال کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد حملہ نماز کے دوران مصلیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا ۔ مہلوکین میں دس پولیس اہلکار اور تینورکرس شامل ہیں جبکہ نو دوسرے افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں تین کی حالت نازک ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ حملہ ایک خود کش بمبار نے کیا ہو۔ دھماکے کے بعد مسجد میں جسمانی اعضا بکھرے ہوئے دیکھے گئے ۔ الاخباریہ ٹی وی نے سب سے پہلے اس دھماکہ کی اطلاع دی تھی اور اس نے ہلاکتوں کی تعداد 17 بتائی تھی ۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقتہ وگا کہ دھماکہ کس نے کیا ہے ۔ ابھی کسی گروپ نے بھی اس حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ حالیہ مہینوں میں سعودی سکیوریٹی فورسیس کو نشانہ بناکر کی گئی یہ سب سے سنگین کارروائی ہے ۔ سکیوریٹی فورسیس کو دولت اسلامیہ گروپ کی جانب سے حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ وسط جولائی میں ایک سکیوریٹی چیک پوائنٹ پر ریاض میں کار بم حملہ کیا گیا تھا جس میں 19 سالہ ڈرائیور ہلاک ہوگیا تھا ۔گورنر صوبہ اسیر شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز نے مقام واردات کا دورہ کیا اور ہاسپٹل پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی۔ انہوں نے بم حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ کا مقصد ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا اور شہریوں کے دلوں میں خوف کے بیج بونا ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارہ نے اس کی خبر دی۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ ابھی اس واقعہ پر کوئی بھی تبصرہ قبل از وقت ہوگا۔