سعودی سرحد پر یمنی باغیوں کا حملہ، کئی افراد ہلاک

ریاض ۔ یکم ؍ مئی (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب نے کہا کہ اس کی افواج نے 30 اپریل کو ایرانی حمایت یافتہ 30 یمنی باغیوں کو ہلاک کردیا جبکہ سعودی زیرقیادت فضائی حملوں کے گذشتہ ماہ آغاز کے بعد باغیوں نے سعودی عرب پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا۔ جھڑپ کے دوران 3 سعودی فوجی بھی ہلاک ہوگئے جبکہ باغیوں نے نگرانکار چوکیوں کو حملہ کا نشانہ بنایا۔ سعودی وزارت دفاع کے بموجب حملہ پر جوابی کارروائی کی گئی۔ سعودی فوج کے ساتھ بڑے پیمانے پر باغیوں کی سعودی سرحد پر خوفناک جھڑپ ہوئی۔ خلیجی ممالک کے وزرائے خارجہ نے 30 اپریل کو غیرجانبدارانہ مذاکرات کی تجویز مسترد کردی تھی جبکہ ماہرین کی ایک رپورٹ کے بموجب ایران 2009ء سے باغیوں کو اسلحہ سربراہ کررہا ہے۔ اقوام متحدہ ایک ہفتہ طویل فضائی حملوں کے خاتمہ اور امن مذاکرات کے احیاء کیلئے کوشاں ہے۔

خلیجی تعاون کونسل کے 6 رکن ممالک نے اپنے بیان میں کہا کہ یمنی حکومت کو کانفرنس منعقد کرنے کیلئے خلیجی کونسل کی جانب سے بھرپور تائید حاصل ہے۔ اس کانفرنس میں یمن تنازعہ کے تمام فریق شرکت کریں گے تاکہ یمن میں صیانت اور استحکام پیدا ہوسکے۔ خلیجی تعاون کونسل میں سعودی عرب، بحرین، کویت، عمان، قطر اور متحدہ عرب امارات بطور رکن شامل ہیں۔ عدن سے موصولہ اطلاع کے بموجب اقوام متحدہ نے انتباہ دیا ہیکہ ایندھن کی قلت کی وجہ سے یمن میں تمام امدادی کارروائیاں آئندہ چند دنوں میں ناممکن ہوجائیں گی۔ دریں اثناء سعودی زیرقیادت فضائی حملوں اور زمینی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں تقریباً 47 افراد شہر عدن میں ہلاک ہوگئے۔

بمباری کی مہم سعودی زیرقیادت ہنوز جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے معتمد عمومی بانکی مون نے کہا کہ ایندھن کی قلت سے امداد کی تقسیم میں مشکلات پیدا ہورہی ہیں۔ یمن کا بیشتر علاقہ باغیوں کے قبضہ میں ہے۔ ہاسپٹل کے ایک عہدیدار نے کہا کہ عدن میں آج سعودی زیرقیادت فضائی حملوں اور صدر ہادی کے وفادار فوجیوں و باغیوں کے درمیان جھڑپوں سے کم از کم 47 افراد ہلاک ہوگئے۔ عالمی تنظیم صدر نے کہا کہ گذشتہ پیر تک 1244 افراد کی یمن میں 19 مارچ سے اب تک جنگ کے دوران ہلاکتوں کی توثیق ہوچکی ہے۔ آج عدن میں ہلاک ہونے والے افراد میں 8 شہری، 10 صدر ہادی کے وفادار فوجی اور 29 باغی جنگجو ہلاک ہوگئے۔