سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ضروری: الولید

ریاض : صاف گوئی او رراست بازی کے لئے مشہور سعودی شہزادہ الولید بن طلال نے اپنے ملک میں خواتین کی کارڈرائیونگ پر عائد امتناع کی فی الفور برخاستگی پر زوردیا ہے۔

ارب پتی شہزادہ نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر ایک پیغام پوسٹ کرتے ہوئے کہاکہ ’’ بحث ختم کیجئے۔ خواتین کے لئے اب ڈرائیونگ کا وقت آگیا ہے‘‘۔الولید سعودی شاہی خاندان کے غیرمعمولی طور پر راست بازاور صاف گو شہزادہ ہیں۔

ان کے پاس مملکت کا اگرچہ کوئی اعلی سرکاری عہدہ نہیں ہے لیکن وہ کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کے چیرمن ہیں‘ جس سے امریکہ کے سرکردہ بینکنگ ادارہ سٹی گروپ اور یوروڈنی تھم پارک کے مفادات بھی وابستہ ہیں۔وہ سعودی عرب کی مخیر شخصیت بھی ہیں اور ایک طویل عرصہ سے اس مملکت میں خواتین کے حقوق کی پرزور وکالت کرتے آرہے ہیں۔

حالانکہ اس قدامت پسند مملکت میں خواتین پر انتہائی سخت ترین پابندیاں عائد ہیں ۔ سعودی عرب دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد ہے۔

الولید نے اپنے بیان میں کہاتھا کہ خواتین کو ڈرائیونگ سے محروم رکھنا دراصل انہیں تعلیم کے حق اور ان کی آزادی سے محروم رکھنے کے مترادف ہے۔