سعودیہ کو اسلحہ کی فروخت پر امریکہ وبرطانیہ پر تنقیدیں

واشنگٹن ۔ 23 اگست (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ، برطانیہ اور فرانس کو جنیوا میں ہونے والے آرمز ٹریڈ ٹریٹی کے رکن ممالک کے اجلاس میں سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے کے معاملے پر کڑی تنقید کا سامنا ہے۔سعودی عرب یمن میں شیعہ باغیوں کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔امدادی ادارے آکسفیم نے برطانوی وزرا پر ’انکار و انتشار‘ کی حکمتِ عملی اختیار کرنے کا الزام عائد کیا، تاہم برطانوی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے برطانیہ کی درآمدات کے طریقہ کار کے مطابق ہیں۔امریکہ، برطانیہ اور فرانس تینوں نے آرمز ٹریڈ ٹریٹی معاہدے کی توثیق کر رکھی ہے جس کا مقصد اسلحے کی فروخت پر نظر رکھنا ہے، خاص طور پر شورش زدہ علاقوں اور ایسے ملکوں کو جن کے بارے میں شبہ ہو کہ وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو بڑے پیمانے پر اسلحے کی فروخت سے یمن میں جاری تنازعے کو ہوا مل رہی ہے۔گذشتہ برس برطانوی حکومت نے سعودی عرب کو چار ارب ڈالر، جب کہ امریکہ نے چھ ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کیا۔ فرانس نے اسی دوران 18 ارب ڈالر کا اسلحہ سعودی عرب کو فروخت کیا۔