سشما ، وسندھرا اور چوہان نے کوئی غلطی نہیں کی ، استعفے کا مطالبہ مسترد

بی جے پی ارکان ، مرکز کے کام پر فخر کریں : مودی ،بی جے پی حکومتیں دیانت داری سے کام کررہی ہیں: امیت شاہ

نئی دہلی۔ 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) للت مودی تنازعہ اور ویاپم اسکام پر اپوزیشن کی تنقیدوں سے پریشان نریندر مودی حکومت اور حکمراں بی جے پی نے وزیر خارجہ سشما سوراج کے علاوہ اپنے دو چیف منسٹرس کے استعفوں  یا ان کے خلاف عائد الزامات کی تحقیقات کے مطالبات کو مسترد کردیا ہے اور واضح کیا کہ انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی۔ ایک ایسے وقت جب اس مسئلہ پر پارلیمنٹ آج دوسرے روز بھی اپوزیشن کے شوروغل اور ہنگامہ آرائی سے دہل گیا، وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اپوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ (اپوزیشن جماعتیں) بحث میں انتہائی کمزور اور ہنگامہ آرائی میں طاقتور معلوم ہوتی ہیں۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سشما سوراج جن کے استعفے کیلئے کانگریس کے زیرقیادت جماعتوں کی طرف سے زبردست دباؤ ڈالا جارہا ہے، بی جے پی پارلیمانی پارٹی کے آج منعقدہ اجلاس میں تفصیلی وضاحت کرچکی ہیں اور پارٹی چاہتی ہے کہ وہ سارے ملک کو اس تفصیل سے واقف کروائیں۔

جیٹلی نے کہا کہ ’’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اپوزیشن بحث میں کمزور اور گڑبڑ کرنے میں طاقتور ہے‘‘۔ انہوں نے کانگریس اور دیگر جماعتوں پر بحث میں حصہ لینے میں عدم دلچسپی کا الزام عائد کیا۔ آئی پی ایل کے سابق سربراہ للت مودی سے روابط کے مسئلہ پر سشما سوراج اور راجستھان کے چیف منسٹر وسندھرا راجے اپوزیشن کی تنقیدوں کا سامنا کررہی ہیں۔ مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر ویاپم اسکام اور اس سے مربوط 40 افراد کی مشتبہ اموات پر مختلف گوشوں کی تنقید کا سامنا کررہے ہیں۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں ان تمام کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کررہی ہیں لیکن تحقیقات اس صورت ہی میں کی جاسکتی ہیں جب قانون کی کسی دفعہ کی خلاف ورزی ہوتی ہے، لیکن ان معاملات میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے اور کسی نے بھی یہ ثابت نہیں کیا ہے کہ ان قائدین نے کسی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ قبل ازیں بی جے پی پارلیمانی پارٹی بورڈ کے اجلاس میں بھی ان مسائل کا جائزہ لیا گیا۔

بعدازاں بی جے پی نے واضح کردیا کہ سشما سوراج، وسندھرا راجے یا مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کو مستعفی ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی پارٹی کے ارکان پارلیمان پر زور دیا کہ وہ مرکز کی کارکردگی پر فخر محسوس کریں۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے کہا کہ بی جے پی کے زیراقتدار تمام ریاستیں دیانت داری کے ساتھ بہتر کام کررہی ہیں۔ ہم نے کوئی غلطی نہیں کی ہے۔ مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ 45 منٹ کے اجلاس کے دوران سشما سوراج نے تفصیلی وضاحت پیش کی۔ مختار عباس نقوی نے سشما سوراج کے حوالے سے کہا کہ ’’میں نے انہیں (للت مودی کو) کوئی مالی منفعت نہیں پہنچائی اور نہ ہی ہندوستان سے فرار ہونے میں مدد کی۔ میں نے للت مودی کو سفری دستاویزات کی فراہمی کیلئے برطانوی حکومت سے کبھی کوئی درخواست نہیں کی۔ جو کچھ میں نے کیا، وہ یہ تھا کہ برطانوی حکومت سے کہا کہ (للت مودی کی درخواست پر) جو بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اس سے ہندوستان کیساتھ برطانیہ کے تعلقات متاثر نہ ہوں‘‘۔