سری لنکا کے خلاف ہندوستان کو اننگز اور 53 رنز سے سیریز پر فتح

ویراٹ کوہلی کی ٹیم نے میزبان ٹیم کو رنوں کے پہاڑ تلے دفن کردیا ، جڈیجہ کو پانچ وکٹس

کولمبو ۔ /6 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے سری لنکا کی ٹیم کو دوسرے ٹسٹ میچ میں بھاری رنوں کے پہاڑ تلے دفن کردیا ۔ ایک اننگز اور 53 رن سے شکست دیتے ہوئے تین میچوں کی سیریز میں صفر کے مقابلے دو کی ناقابل تسخیر سبقت حاصل کرلی ۔ حالانکہ میزبان ٹیم بھی دوسرے ٹسٹ میں بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 386 تھی جس میں اوپنر ڈیمتھ کرونا رتنے (141) اور نمبر 3 بیٹسمین کومل منڈس (110) کی سنچریاں شامل تھیں ۔ تیسرے دن کے دو سنسنی خیز سیشنس کے بعد رویندر جڈیجہ (39 اوورس میں 5/152 ) نے جارحانہ تیور اپناتے ہوئے حریف ٹیم کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہونچایا ۔ جڈیجہ کے ہاتھوں کرونا رتنے اور سابق کپتان اینجیلو میتھیوز (36) پانچ پانچ رنز بناکر آؤٹ کئے جانے کے بعد سیریز پر ہندوستان کی فتح کچھ دیر کی بات تھی ۔

ایک مرحلہ پر سری لنکا کی ٹیم 4 وکٹ کے نقصان سے 310 رن کے اطمینان بخش اسکور پر تھی اور پانچویں وکٹ کی رفاقت میں کرونا رتنے اور میتھیوز نے 69 رن کا اضافہ کیا لیکن چھٹویں وکٹ سے سری لنکا کی اننگز لڑکھڑا گئی اور اس دوران بمشکل 76 رن کا اضافہ ہوسکا ۔ ہندوستان نے اس جزیرہ نما ملک کے خلاف لگاتار دوسرے مرتبہ سیریز پر فتح حاصل کیا ہے جہاں 2015 ء میں بھی اس کو ایک کے مقابلے 2 سے فتح حاصل ہوئی تھی ۔ ان دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا تیسرا اور آخری میچ /12 اگست کو پلے کیلے (کانڈی) میں کھیلا جائے گا جس میں سری لنکا کی ٹیم کا معیار یا اس کا فقدان ویراٹ کوہلی اور ان کے ساتھیوں کو کلین سوئیپ کا موقع فراہم کرسکتا ہے ۔ بجز بنگلہ دیش و زمبابوے ہندوستانی ٹیم کو کسی بھی ملک میں کسی سریز پر کلین سوئیپ کا ریکارڈ بنانے کا موقع نہیں مل سکا ہے ۔ دوسرے میچ میں سری لنکا کو اگرچہ شکست ضرور ہوئی ہے لیکن اس کے دو کھلاڑیوں کرونا رتنے اور مینڈس کے کھیل کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا جنہوں نے دوسرے وکٹ کی رفاقت میں اپنی ٹیم کے اسکور میں 191 رنز کا قیمتی اضافہ کیا تھا ۔ تاہم پہلی اننگز میں ہندوستان کے 622 رن کے جواب میں سری لنکا کی ٹیم 183 رن پر آؤٹ ہوگئی تھی ۔

ہندوستانی بولرس بالخصوص دو اسپنرس نے ان ٹسٹ میچوں میں پہلی تین اننگز سے زیادہ سخت محنت کامظاہرہ کیا ۔ روی چندرا اشوین (37.5 اوورس میں 2/132 ) نے پہلی اننگز میں بہتر مظاہرہ کے بعد دوسرے نصف میں اچھا مظاہرہ نہیں کرسکے لیکن سری لنکا کی دوسری اننگز میں اہم وکٹ لیتے ہوئے اس میچ کو فتح کرنے میں اہم رول ادا کیا ۔ بالخصوص لنچ کے بعد کے کھیل میں جڈیجہ نے بہترین مظاہرہ کیا ۔ ان کی ایک گیند پر کرونا رتنے قریب ہی موجود اجنکیا راہنے کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے اور پھر میتھیوز بھی وردھیمان ساہا کا شکار بنے ۔ دلروران پریرا (17) بھی جڈیجہ کی گیند پر آؤٹ ہوئے ۔ دھننجیا ڈی سلوا اس باری میں جڈیجہ کا پانچواں شکار تھے ۔ وہ بھی راہنے کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے ۔ ہاردک پانڈیا (15 اوور میں 2/31 ) نے نروشن دکویلا (31) کو آؤٹ کیا ۔ کھیل کے آج صبح آغاز پر کرونا رتنے نے تیسرے وکٹ کی رفاقت میں ملینڈا پشپا کمارا کے (16) کے ساتھ ٹیم کے اسکور میں 40 رن کا اضافہ کیا ۔ یہ دونوں کھلاڑی ہندوستانی حملوں کے باوجود چٹان کی طرح ڈٹے رہے اور بولرس کو کافی جدوجہد کے لئے مجبور کیا ۔ اس مرحلہ میں اہم لمحہ جب آیا تب 66 ویں اوور میں کے ایل راہول نے جڈیجہ کی گیند پر کرونا رتنے کے ہاتھوں اٹھایا گیا ایک کیچ چھوڑدیا جو ہندوستانی ٹیم کے لئے کافی مہنگا ثابت ہوا ۔ جس کے بعد اوپنر نے ہندوستانیوں کو کوئی دوسرا موقع نہیں دیا اور 224 گیندوں میں ٹیم کے اسکور کو تین ہندسوں میں پہونچادیا ۔ سری لنکا کی ٹیم 90 ویں اوور میں 300 رن مکمل کرسکی ۔ کرونا رتنے اور میتھیوز نے 71 گیندوں میں نصف سنچری بنائی ۔