جنیوا ، 26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکا کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی طرف سے ایک بار پھر سخت مذمت کا سامنا ہے اور مبصرین کے خیال میں اس ملک کو ممکنہ طور پر جنگی جرائم کی بین الاقوامی تفتیشی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔ یہ امر تقریباً یقینی ہے کہ پانچ برس قبل سری لنکا میں ٹامل نسل سے تعلق رکھنے والے ہزاروں شہریوں کی ہلاکت کے احتساب کیلئے امریکی قیادت میں پیش کی جانے والی قرارداد یو این ایچ سی آر میں منظور کر لی جائے گی۔
اس ضمن میں سری لنکا کے صدر مہندا راجہ پکسے نے چھوٹی قوموں سے حمایت حاصل کرنے کیلئے جارحانہ سفارتی مہم چلا رکھی ہے ۔راجہ پکسے نے ملک میں 37 برس تک جاری رہنے والی نسلی خونریزی کے بعد مئی 2009 ء میں ٹامل علیحدگی پسندوں کو پسپا کر دیا تھا اور تب سے وہ اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط سے مضبوط تر کرنے کیلئے تمام تر اقدامات کرتے رہے ہیں۔ پکسے خود کو غیر منصافانہ طریقے سے مغربی اقوام کی طرف سے نشانے کا شکار محسوس کر رہے ہیں۔