سری لنکا میں دو شدت پسند گروپوں پر پابندی

کولمبو، 28 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکا کے صدر میتري پالا سری سینا نے دو دہشت گرد گروپ ‘نیشنل تو حید جماعت’ (این ٹی جے ) اور ‘جماعت ملاتو ابراہیم’ پر پابندی عائد کردی ہے ۔پولیس نے کہا کہ یہ دہشت گرد گروپ گرجا گھروں اور ہوٹل پر ہوئے فدائین حملے میں مشتبہ ہیں جبکہ فوجی چھاپے کے دوران مشتبہ دہشت گرد گروپ کے سرغنہ کی بیوی اور بچے زخمی ہو گئے ۔ صدر نے بیان جاری کرکے کہا‘‘نیشنل توحید جماعت اور جماعت ملاتو ابراہیم پر ہنگامی اختیارات کے سبب پابندی عائد کی گئی ہے ’’۔حکام نے کہا‘‘منتظم پہلے چھوٹے گروپ پر کوئی کارروائی نہیں کر سکتے تھے کیونکہ پہلے قانون کو ان لوگوں کے خلاف پختہ ثبوت دکھانے کی ضرورت ہوتی تھی’’۔پولیس کو یقین ہے کہ دھماکے کے مشتبہ محمد ھاشم محمد جھران این ٹی جے گروپ سے منسلک ہے ۔ جماعت ملاتو ابراہیم کے بارے میں کم معلومات ہے اگرچہ ایسا مانا جاتا ہے کہ ان کے اراکین نے ان حملوں میں کردار ادا کیا تھا۔قابل غور ہے کہ کولمبو میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے حملے کے بعدتقریباً 10000 فوجی پورے ملک بھرمیں تلاشی مہم چلارہے ہیں اور سیکورٹی کے نظام کو درست کرنے میں لگے ہیں۔ پولیس نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے اب تک 100 افراد کو اس معاملہ میں گرفتار کیا ہے جن میں شام اور مصر کے شہری بھی شامل ہیں۔فوجی ترجمان نے کہا کہ ‘سینا ماروتو’ کے ضلع امپارا میں چھاپے کے دوران فائرنگ میں 15 افراد کی موت ہو گئی جن میں تین خودکش حملہ آور اور چھ بچے شامل ہیں۔خاندان نے کہا کہ زخمیوں میں بیوی اور جہران کی بیٹی شامل ہیں۔ پولیس کے بیان کے مطابق جھران کے ڈرائیور کو ایک اور چھاپے ماری کے دوران حراست میں لیا گیا ہے ۔فوج نے کہا کہ اسی علاقے میں ایک اور گھر سے چھاپے کے دوران بم بنانے کے سامان، جلنگنائٹ کی درجنوں چھڑیں، ہزاروں بال بئیرنگ برآمد ہوئی ہے ۔قابل ذکر ہے سری لنکا میں ہونے والے حملوں کے بعد اسلامک اسٹیٹ نے ویڈیو جاری کیا تھا جس میں جھران کی تصویر دکھائی تھی۔
ویڈیو میں دکھائے گئے دیگر سات لوگوں کے چہرے ڈھکے ہوئے تھے . ویڈیو میں ایک شخص اسلامک اسٹیٹ کے جھنڈوں کے ساتھ نظر آیا تھا۔