کولمبو، 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکن پارلیمنٹ کے مسلمان نمائندوں نے بدھ مت کے انتہا پسندوں سے مسلمانوں کو لاحق خطرات اور نفرت آمیز سلوک کے پیش نظر صدر مہندا راجہ پکسے سے مسلمانوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ مسلمانوں کے مختلف گروپوں کی مشترکہ تنظیم مسلم کونسل برائے سری لنکا کے مطابق پارلیمنٹ کے 18 مسلم ارکان میں سے 16 نے سری لنکائی صدر سے مطابہ کیا ہے بدھوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف جاری مظالم کو رکوانے کیلئے مداخلت کریں۔ مسلم ارکان پارلیمنٹ نے اس سلسلے میں تحریر کردہ ایک خط میں لکھا ہے کہ ’’ ہم آپ کی مشفقانہ توجہ چاہتے ہیں تاکہ بدھ انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کیخلاف دہشت انگیز فضا کو روکا جا سکے‘‘۔
یہ خط پیر کو بدھ انتہا پسندوں کی طرف سے مساجد اور گرجا گھروں کیخلاف کارروائیوں کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے ایک نئے تحقیقاتی یونٹ کی تشکیل کے بعد لکھا گیا ہے۔ بدھوں کو اعتراض ہے کہ سری لنکا کی مذہبی اقلیتوں کو ان کے حق سے زیادہ معاشی اور سیاسی اثر و رسوخ حاصل ہے جو قابل قبول نہیں ہو سکتا ہے۔ اس وجہ سے بدھوں نے مسلمانوں اور مسیحیوں کے خلاف کارروائیوں میں ان کی مساجد اور گرجا گھروں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ ویڈیو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ بدھ پتھراؤ کرتے ہوئے آرہے ہیں اور عبادت گاہوں کو نقصان پہنچا ہے ہیں۔ واضح رہے سری لنکا تقریباً چار دہائیوں کی نسل پرستی کی جنگ کے دوران ایک لاکھ انسانی جانوں کا نقصان برداشت کر چکا ہے۔ سری لنکا کی 20 ملین آبادی کا 70 فیصد بدھوں پر مشتمل ہے جبکہ بدھوں کے بعد سب سے بڑی آبادی مسلمانوں کی ہے۔ پچھلے سال فسادات کے بعد اپوزیشن نے الزام لگایا تھا کہ ان کے پیچھے حکومتی ہاتھ تھا۔