سرینگر میں ’فدائین‘اور ’ہٹ اینڈ رن‘حملوں کا خدشہ، سیکورٹی الرٹ

سرینگر ۔ یکم جون (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر پولیس نے ریاست کی گرمائی دارالحکومت سری نگر میں سیکورٹی الرٹ جاری کردیا ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 17 رمضان (2جون ) کو غزوہ بدر کی یاد میں تقریبات کے موقع پر جنگجوؤں کی طرف سے سیکورٹی فورسز کو نشانہ بناکر ‘فدائین’ اور ‘ہٹ اینڈ رن’ حملے ہوسکتے ہیں۔ سیکورٹی الرٹ یکم جون سے تین جون تک جاری رہے گا۔ سیکورٹی الرٹ سے متعلق ریاستی پولیس کا ایک خفیہ پیغام سوشل میڈیا پر لیک ہوگیا ہے جس کے بعد پولیس نے چوکسی اختیار کرلی ہے۔
مذکورہ پیغام میں کہا گیا ہے ‘جنگ بدر کی یاد میں 2 جون کو منائی جانے والی تقریبات کے موقع پر پہلی ، دوسری اور تیسری جون کو فدائین اور ہٹ اینڈ رن حملوں کا امکان بہت زیادہ ہے ‘۔ بتادیں کہ جنگ بدر 17 رمضان 2 ہجری بمطابق 13 مارچ 624 ء کو پیغمبر حضرت محمد ﷺ کی قیادت میں مسلمانوں اور ابوجہل کی قیادت میں مکہ کے قبیلہ قریش کے درمیان مدینہ میں ’بدر‘نامی مقام پر ہوئی۔ وادی کشمیر میں 1990 کی دہائی میں شروع ہوئی مسلح شورش کے دوران اب تک ‘غزوہ بدر’ کے موقع پر سیکورٹی تنصیبات اور سیکورٹی فورسز پر کئی حملے ہوچکے ہیں۔سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ ’جنگ بدر‘کے موقع پر وادی میں سیکورٹی الرٹ جاری کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز جنگجوؤں کے کسی بھی منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے تیار ہیں۔ سوشل میڈیاپر لیک ہونے والے خفیہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ یکم جون سے اگلے تین چار روز تک سیکورٹی فورس عہدیداران اپنے متعلقہ علاقوں میں چوکسی بڑھائیں گے اور اس دوران اٹھائے جانے والے سیکورٹی اقدامات کی نگرانی کریں گے ۔پیغام میں سیکورٹی ایجنسیوں کو اپنے تمام ذرائع اور وسائل کو متحرک کرنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ گرمائی دارالحکومت سری نگر میں یہ سیکورٹی الرٹ اُس وقت جاری کیا گیا ہے جب ریاست بھر میں رمضان المبارک کے پیش نظر جنگجوؤں کے خلاف آپریشز پر روک لگی ہوئی ہے ۔ واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 16 مئی کو وادی کشمیر میں قیام امن کی سمت میں ایک غیرمعمولی قدم اٹھاتے ہوئے ماہ رمضان کے دوران سیکورٹی فورسز کے آپریشنز کو معطل رکھنے کا اعلان کیا۔ تاہم جنگجوؤں کی طرف سے حملے کی صورت میں سیکورٹی فورسز کو جوابی کاروائی کا حق دیا گیا ہے ۔وزارت داخلہ کے اس اعلان کے ساتھ ہی وادی میں جنگجوؤں کے خلاف جاری آپریشن آل آوٹ اور کارڈن اینڈ سرچ آپریشنز پر بریک لگ چکی ہے ۔