سرینگر۔ 10 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سیلاب سے بدترین متاثرہ علاقوں میں سے ایک شہر سرینگر میں سطح آب میں کمی پیدا ہونے لگی ہے جس کی وجہ سے بچاؤ کارکن مزید 29,000 افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچانے میں کامیاب ہوگئے تاہم اب بھی 4 لاکھ افراد سیلاب زدہ وادیٔ کشمیر میں مدد کے منتظر ہیں۔ مسلح افواج نے 76,500 افراد کو بچایا ہے۔ 79 ٹرانسپورٹ طیارے اور ہیلی کاپٹرس ہندوستانی فضائیہ اور شہری ہوا بازی کور کی جانب سے استعمال کئے جارہے ہیں۔ سرینگر میں پانی کی سطح میں 3 تا 4 فیٹ کمی آئی ہے۔ فوج کے کئی کیمپ جو جنوبی کشمیر اور سرینگر میں قائم تھے، زیرآب آگئے ہیں۔ فوج کے1,000 ارکان عملہ اور ان کے ارکان خاندان غذا اور پانی ، برقی سربراہی اور دیگر خدمات سے محروم کنٹونمنٹ کے علاقوں میں سیلابی پانی میں محصور ہیں۔ بعض افراد جموں و کشمیر کے سیلاب زدہ علاقوں میں گھروں کی چھتوں پر پناہ لئے ہوئے ہیں۔ سیلاب، زمین کھسکنے کے واقعات اور مکانوں کا انہدام ایک اور آزمائش بن گیا ہے۔ بارش کے آغاز سے اب تک ایک اندازے کے مطابق 200 مکان منہدم ہوچکے ہیں۔ فوج نے 8,200 بلینکٹس، 650 خیمے، ایک لاکھ 50 ہزار لیٹر پانی، 2.6 ٹن بسکٹس، 7 ٹن بے بی فوڈ اور 28 ہزار غذائی پیاکٹس ، سیلاب زدہ علاقوں میں تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ مزید راحت رسانی کا سامان 2000 دواخانوں کے بیڈشیٹس، بلینکٹس ، خیمے ، پانی کی بوتلیں ، پکی ہوئی غذا بذریعہ طیارہ آج روانہ کی جارہی ہے۔ ہیلی کاپٹرس اور طیاروں نے تاحال 613 پروازیں کی ہیں اور 715 ٹن راحت رسانی اشیاء سربراہ کی ہیں۔ 135 فوجی کشتیاں اور 148 تہہ کرنے کے قابل این ڈی آر ایف کی کشتیاں استعمال کی جارہی ہیں۔
سرحدی تنظیمِ شوارع کے 5,700 ارکان عملہ کی خدمات سڑکوں کی مرمت کیلئے حاصل کرلی گئی ہیں۔ جموں۔ پونچھ سڑک سے ٹریفک کی آمدورفت شرو ع ہوچکی ہے۔ 15 انجینئرنگ ٹاسک فورس کی ٹیمیں کشتیوں اور دیگر زندگی بچانے والے آلات کے ساتھ سیلاب زدہ علاقوں کو راحت رسانی کیلئے پہنچ چکی ہیں۔ فوج کی بچاؤ ٹیمیں عوام کو تخلیہ کروانے کے دوران سیلابی پانی میں محصور لوگوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہیں تیقن دے رہی ہیں کہ انہیں نسبتاً محفوظ مقامات پر منتقل کردیا جائے گا۔ فوج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ آج سیلاب کی صورتِ حال کا جائزہ لینے شہر سرینگر کا دورہ کریں گے اور فوج کے راحت رسانی اور بچاؤ کارروائیوں کا جائزہ لیں گے۔ دریں اثناء مختلف ریاستوں اور تنظیموں کی جانب سے سیلاب زدہ جموں و کشمیر کے عوام کی امداد کا سلسلہ جاری ہے۔ تیراننتاپورم سے موصولہ اطلاع کے بموجب کیرالا پردیش کانگریس کمیٹی نے آج جموں و کشمیر کے لئے 5 لاکھ روپئے عطیہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ سرینگر کی صورتحال آج بھی سنگین بنی ہوئی ہے، اس کے بیشتر اہم علاقے اب بھی سیلاب کا شکار ہیں۔ جہاں بھی فوج پہنچ سکتی تھی، وہاں سے عوام کا تخلیہ کرواکے انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، لیکن دور افتادہ مقامات تک فوج ہنوز رسائی حاصل نہیں کرسکی۔