سرینگر سیلاب: عوام کی برہمی حق بجانب : عمر عبداللہ

سرینگر ۔ 10 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ سرینگر زبردست سیلاب کی لپیٹ میں ہے وہیں بچاؤ اور راحت کاری غیر اطمینان بخش طور پر انجام دیئے جانے پر مقامی عوام برہم ہیں۔ این ڈی آر ایف کے ایک جوان پر مقامی افراد نے حملہ کردیا جس سے جوان زخمی ہوگیا ۔ مقامی افراد اس بات کے خواہاں تھے کہ این ڈی آر ایف جوان بچاؤ اور راحت کاری کیلئے ایک مخصوص علاقہ پر توجہ دیں لیکن جب وہ سیلاب سے متاثرہ دیگر علاقوں کی جانب گئے تو ان پر حملہ کردیا گیا ۔ زحمی جوان کو علاج کیلئے چندی گڑھ روانہ کیا گیا ہے ۔ اس واقعہ سے پریشان این ڈی آر ایف اور وزارت داخلہ کے عہدیداروں نے کابینی سکریٹری سے درخواست کی ہے کہ کوئی ایسا میکانزم متعارف کیا جائے جس سے بچاؤ اور راحت کاری عملہ کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے ۔ دوسری طرف قومی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سوہاگ سیلاب کی صورت حال کا جائز لینے آج سرینگر کا دورہ کریں گے ۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ فوجی سربراہ فوج اور این ڈی آر ایف کے اعلی سطحی عہدیداران کے ساتھ بچاؤ اور راحت کاری کا بہ نفس نفیس مشاہدہ کریں گے ۔ دوسری طرف وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے بھی عوام کی برہمی کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے کہا کہ آفات سماوی سے متاثرہ افراد کے دل پر جو گزرتی ہے ۔

صرف وہ لوگ ہی جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی صورت حال سے اطمینان بخش طور پر نہ نمٹے جانے پر ان کی حکومت پر جو تنقیدیں کی جارہی ہیں وہ بیجا ہیں۔ سیلاب میں اب تک 200 افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے جو مسلسل بارش کی وجہ سے رونما ہوا ۔ مہلوکین میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو زمین کھسکنے اور مکانات منہدم ہونے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ جب ان سے سیلاب کی صورت حال سے ریاستی حکومت کا اطمینان بخش طور پر نہ نمٹے جانے کا تذکرہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اگر ایسا سمجھا جاتا ہے تو لوگ ان کے خلاف احتجاج کرنے آزاد ہیں۔ ایسے افراد جو زندہ بچ گئے ہیں یا جنہیں بچایا گیا ہے ، وہ احتجاج کرسکتے ہیں۔ میرے خلاف نعرے بازی کرسکتے ہیں ۔ ایسے افراد کو متاثرہ مقامات سے نکال کر کہاں منتقل کیا گیا ہے ، یہ دیکھنا میرا کام نہیں ہے ۔ میں عوام کی برہمی سے متفق ہوں۔

ان کا برہم ہونا پنی جگہ بالکل بجا ہے کیونکہ ان پر جو گزری ہے ، صرف وہی لوگ جانتے ہیں ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ ایسے حالات میں بچاؤ اور راحت کاری مختلف ایجنسیوں کی مدد کے ذریعہ انجام دی جاتی ہے اور ہم بھی وہی کر رہے ہیں ۔ ریاستی حکومت مسلح افواج کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے ساتھ بھی ان کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے جبکہ وہ اپنے 90 فیصد کابینی رفقاء سے بھی رابطہ میں نہیں ہیں ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جس وقت وزیراعظم نریندر مودی یہاں آئے تھے ، اس وقت صورتحال قابو میں تھی لیکن دریائے جہلم میں طغیانی کے بعد حالات بگڑ گئے ۔ دریں اثناء مرکزی وزیر جتندر سنگھ نے سرینگر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ وہ بگڑے ہوئے حالات سے دلبرداشتہ نہ ہوں اور نہ ہی دہشت زدہ ہوں۔ ان کی حفاظت کے پورے پورے انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ ایک سرکاری بیان میں مسٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ ایسے افراد جو سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں، ان کے افراد خاندان کی ہر ممکنہ امداد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی آر ایف جوانوں نے اب تک 76,500 افراد کو بچایا ہے ۔ جتندر سنگھ جموں و کشمیر کے ادھم پور حلقہ انتخاب سے منتخبہ ایم پی ہیں ۔ ا نہوں نے کہا کہ مابقی افراد کو بھی جلد سے جلد بچالیا جائے گا ۔ جتندر سنگھ نے اس سلسلہ میں فوج اور این ڈی آر ایف کی کارکردگیوں کی زبردست ستائش کی ۔

جموں کشمیر سیلاب :آسام حکومت کی 5 کروڑ امداد
گوہاٹی۔ 10 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت آسام نے جموں کشمیر کے سیلاب سے متاثرہ عوام کی مدد کیلئے 5 کروڑ روپئے کی مالی امداد روانہ کی ہے۔ چیف منسٹر آفس کے ترجمان نے یہ بات بتائی۔ چیف منسٹر ترون گوگوئی نے آج عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ریاستی حکومت کی جانب سے کشمیر کے عوام کی امداد کیلئے 5 کروڑ روپئے جاری کئے جائیں۔ اسی دوران آسام ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس راجکمار چندرن ناتھن جموں و کشمیر پہنچ گئی ہے جہاں وہ ریاست میں آسام کے پھنسے ہوئے شہریوں کو محفوظ طور پر نکال سکیں۔ وہ سرینگر میں کیمپ کئے ہوئے ہیں۔ انہیں ریاستی حکومت نے مطلع کیا کہ سیلاب میں آسام سے تعلق رکھنے والے کسی بھی شہری کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ پولیس مدد سے یہاں پر ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ جموں کشمیر میں جن لوگوں کے رشتہ دار سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں ان کے بارے میں تفصیلات معلوم کی جاسکتی ہیں۔