استعفی کے مسئلہ پر گورنر کا رول بھی مشکوک : تلگودیشم کا الزام
حیدرآباد 19جولائی ( سیاست نیوز ) تلنگانہ تلگودیشم قائدین و ارکان اسمبلی نے وزیر کمرشیل ٹیکسس سرینواس یادو کے استعفی معاملہ میں گورنر ای ایس ایل نرسمہن کے رول پر شبہات کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ خود گورنر انحراف کیلئے ارکان اسمبلی کی ہمت افزائی و پشت پناہی کررہے ہیں ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے تلگودیشم قائدین ایم گوپی ناتھ ویویک اور شریمتی شوبھا رانی نے بتایا کہ سرینواس یادو نے تلگودیشم ٹکٹ پر مقابلہ کر کے کامیابی حاصل کی اور سیاسی مفادات کیلئے پارٹی سے انحراف کرکے اسمبلی رکنیت سے استعفی کا اعلان کر کے ٹی آر ایس کابینہ میں شامل ہوکر نہ صرف تلنگانہ عوام کو دھوکہ دیا بلکہ دستور کی خلاف ورزی کی ۔ ان قائدین نے سرینواس یادو کو کابینہ سے برطرف کرنے اور ان پر دفعہ 420 کے تحت کیسس رجسٹر کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ان قائدین نے گورنر مسٹر نرسمہن پر تنقید کی اور کہا کہ گورنر کسی معاملہ میں غیر جانبدارانہ رول ادا کرنے کے بجائے سرینواس یادو استعفی کے معاملہ میں جانبداری کا مظاہرہ کیا ۔ تلگودیشم قائدین نے دفتر اسپیکر اسمبلی پر سرینواس یادو استعفی معاملہ میں ہائیکورٹ کو گمراہ کرنے و غلط اطلاعات فراہم کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ خود اسپیکر اسمبلی کے دفتر سے عدلیہ کو غلط معلومات فراہم کئے جائیں تو دیگر محکمہ جات و اداروں کیلئے اسمبلی کبھی مثال نہیں بنے گی ۔ ان قائدین نے گورنر سے سرینواس یادو کو کابینہ سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کارروائی نہ ہونے پر تلگودیشم کا وفد دوبارہ سرینواس یادو استعفی معاملہ پر فوری کارروائی کیلئے دباو ڈالنے 20 جولائی کو گورنر سے ملاقات کر کے ایک یادداشت بھی پیش کرے گا ۔