تنخواہ کے ساتھ استعفیٰ طلب کرنے گورنر سے مطالبہ ، ششی دھر ریڈی
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : کانگریس کے سابق رکن اسمبلی مسٹر ایم ششی دھر ریڈی نے مسٹر سرینواس یادو کی وزارت پر برقراری کو غیر دستوری اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گورنر سے مطالبہ کیا کہ ان کا فوری استعفیٰ طلب کرلیں یا انہیں وزارت سے برطرف کردیں بحیثیت وزیر انہوں نے جو تنخواہ حاصل کی ہے ۔ وہ بھی واپس طلب کرلیں اور انہیں جو سہولتیں دی جارہی ہیں اس سے فوری دستبرداری اختیار کرلیں ۔ آج سی ایل پی آفس اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر ششی دھر ریڈی نے 2007 کی سپریم کورٹ کی رولنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی ایس پی کے 13 ارکان اسمبلی نے بی ایس پی سے استعفیٰ دیتے ہوئے گورنر سے ملاقات کی اور اس وقت اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے ملائم سنگھ کو حکومت تشکیل دینے کی دعوت دینے کا مطالبہ کیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے جس دن سے 13 ارکان اسمبلی نے گورنر سے نمائندگی کی تھی تب سے ان کی اسمبلی رکنیت منسوخ کردی ۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے مسٹر ٹی سرینواس یادو نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی اور انہیں وزارت میں شامل کرلیا گیا ۔ گورنر نے اس وقت انہیں استعفیٰ دینے پر زور دیا تھا ۔ اس وقت مسٹر ٹی سرینواس یادو نے اسمبلی اور تلگو دیشم کی رکنیت سے استعفیٰ د ینے کا اعلان کیا تھا ۔ لیکن اسپیکر اسمبلی نے آج تک ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا اور انہیں ابھی بھی تلگو دیشم کارکن اسمبلی بتایا جارہا ہے ۔ یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے ۔ ایک جماعت کارکن اسمبلی دوسری جماعت کی حکومت میں وزیر کیسے بن سکتا ہے ۔ ہوسکتا ہے اس وقت گورنر کو گمراہ کیا گیا ہوگا یا دونوں ایوانوں کا رکن نہ ہوتے ہوئے بھی چھ ماہ تک وزیر رہ سکتے ہیں ۔ ریاست میں مسٹر این ہری کرشنا اس کی مثال ہیں ۔ 6 ماہ کی تکمیل کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ مسٹر ٹی سرینواس یادو کے 15 جون کو 6 ماہ مکمل ہورہے ہیں ۔ اب گورنر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پر وضاحت طلب کریں ۔ اگر گورنر اس وقت ہی استعفیٰ قبول ہونے تک مسٹر ٹی سرینواس یادو کو وزارت کا حلف نہیں دلاتے تو آج یہ دستوری بحران پیدا نہیں ہوتا گورنر نے اپنے عہدے کا حلف لیتے وقت جمہوری نظام اور قانون کا تحفظ کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ اب ان پر ذمہ داری عائد ہوگئی ہے کہ وہ فوری مسٹر ٹی سرینواس یادو سے استعفیٰ طلب کریں یا انہیں برطرف کردیں ۔ بحیثیت وزیر انہوں نے جو تنخواہ حاصل کی ہے اس کو طلب کریں اور وزیر کی حیثیت سے انہیں جو بھی سہولتیں مہیا کی جارہی ہیں اس سے فوری دستبرداری اختیار کریں ۔ مسٹر ایم ششی دھر ریڈی نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ ہر سال دہلی میں منعقد ہونے والی گورنرس کی میٹنگ میں اس مسئلہ کو اٹھائیں اور اس کے مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں بھی غور کریں ۔ دستور ہند شیڈول 10 کے پیرا 2 میں درج ہے ۔ کوئی بھی رکن اسمبلی پارٹی سے مستعفی ہونے پر وہ اسمبلی کی رکنیت کے لیے نااہل بن جاتا ہے ۔۔