سریدھر بابو کے قلمدان میں تبدیلی، روایت سے انحراف کے مترادف

تشکیل تلنگانہ میں رکاوٹ سے تشکیل کے عمل میں تیزی: ڈی سرینواس سابق صدر پی سی سی
حیدرآباد۔ یکم جنوری (سیاست نیوز) سابق صدر پردیش کانگریس و رکن قانون ساز کونسل ڈی سرینواس نے چیف منسٹر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرن کمار ریڈی علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل روکنے کی جتنی کوشش کریں گے، مرکز اتنی ہی شدت سے نئی ریاست کی تشکیل کا عمل مکمل کرے گا۔ چیف منسٹر کی جانب سے ریاستی وزیر ڈی سریدھر بابو کے قلمدان کی تبدیلی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ اس فیصلہ کو چیف منسٹر پر چھوڑتے ہیں، تاہم ان کا یہ اقدام روایت سے انحراف کے مترادف ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر پارٹی کے فیصلوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کانگریس میں بغاوت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، جب کہ کانگریس پارٹی تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے معاملے میں اپنے عہد کی پابند ہے، وہ اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کرے گی اور نہ ہی علحدہ ریاست کی تشکیل کو کوئی طاقت روک سکے گی۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس سے کانگریس کا جذباتی رشتہ ہے، کیونکہ علحدہ ریاست کی تشکیل میں ٹی آر ایس کا رول ناقابل فراموش ہے۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ عوام اور کانگریس قائدین کو حالیہ واقعات پر فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ بحیثیت وزیر سریدھر بابو نے ذمہ دارانہ رول ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ ماہ سے چیف منسٹر کرن کمار ریڈی علحدہ ریاست کی تشکیل میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ انھوں نے بتایا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کی تیاری میں مرکز نے تیزی پیدا کی ہے، لہذا بہت جلد علحدہ ریاست تشکیل پاجائے گی۔