بچوں نے یہ شور مچایا
سرکس آیا سرکس آیا
سعدیہ ، زرقا اور ثنا بھی
سرکس دیکھنے پہنچے سب ہی
اُونچے اُنچے جھولے دیکھے
جھول رہے تھے لڑکی لڑکے
رنگ رنگیلے کپڑے پہنے
جوکر بھی تھے بونے بونے
طوطے نے تھی توپ چلائی
گھوڑوں نے بھی دوڑ لگائی
بھالو سائیکل لے کر آیا
سائیکل کو پھر اس نے چلایا
ڈاکٹر بن کر ہاتھی آیا
ایک بڑا انجکشن لایا
آگ کے گولے جلتے دیکھے
کتے جن پر چلتے دیکھے
اک گولے میں سائیکل چلتی
دیکھ کے جس کو دنیا ڈرتی
جادوگر بھی اک تھا آیا
جس نے ایسا کھیل دکھایا
غبارے کی چڑیا بنائی
اور پانی میں آگ لگائی
شیروں کے تو بیچ میں انساں
لیٹ کے سب کو کرتا حیراں
عاکفؔ ایسے کرتب سارے
بچوں کو ہیں لگتے پیارے