رائے پور ۔ 25 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) چھتیس گڑھ کے ضلع کوریہ میں ایک سرکاری ہاسپٹل میں ایک نابالغ قبائلی لڑکی کے حاملہ ہوجانے اور زچگی کے واقعہ پر حکومت کو گمراہ کرنے کے الزام میں ایس سی اینڈ ایس ٹی ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر عہدیدار کو معطل کردیا گیا ہے ۔ سرکاری اعلامیہ میں بتایا گیا کہ ایس سی اینڈ ایس ٹی ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ کمشنر (انچارج) ضلع کوریہ مسٹر اے کے گڈیوال کو کل معطل کردیا گیا ہے۔ جنہوں نے رام گڑھ گاؤں میں واقع ٹرائیل پری میٹرک گرلز ہاسٹل میں ایک نابالغ لڑکی کے حاملہ ہوجائے اور زچگی کے واقعہ پر حکومت کو گمراہ کیا تھا ۔ مسٹر گڈیوال نے 22 جنوری 2015 ء کے دن حکومت کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے اس واقعہ کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا تھا
جن کو جبکہ کلکٹر نے بعد تحقیقات 29 جنوری کے دن حکومت کو روانہ مکتوب میں اس واقعہ کو حقیقی قرار دیا تھا ۔ اس واقعہ پر قبل ازیں 8 افراد بشمول ہاسٹل سپرنٹنڈنٹ کرن کشپوٹا اور ان کے شوہر کو نومولود بچی کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ 17 سالہ قبائلی لڑکی نے اس ہاسٹل میں گزشتہ ماہ ایک بچی کو جنم دیا تھا ۔ تحقیقات میں پتہ چلا کہ ایک 23 سالہ نوجوان انیل نے گزشتہ سال اس کے ابائی گاؤں میں لڑکی کی عصمت ریزی کی تھی جس کے نتیجہ میں یہ لڑکی حاملہ ہوئی تھی۔ ہاسٹل میں 2 جنوری کو کرن کشٹویا نے نومولود بچی کا گلا گھونٹ کر مار دیا تھا تاکہ اس واقعہ کی پردہ پوشی کی جاسکے۔ تاہم پولیس کو اطلاع ملنے پر کیس درج کر کے 8 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔