سرکاری کام میں رخنہ انداز کرنے والوں کو سزاء یقینی :وزیرپٹرولیم

نئی دہلی 22 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان نے اپنی وزارت سے دستاویزات کے افشاء کے تناظر میں آج اپنے اس عہد کا اعادہ کیا کہ سرکاری نظام میں رخنہ اندازی و تحزیب کاری کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے گی ۔ انہو ںنے واضح کردیا کہ ان کی حکومت کسی مخصوص کارپوریٹ ادارہ کو نشانہ نہیں بنائے گی ۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ ان کی وزارت اس بات کا پتہ چلا رہی ہے کہ رازداری پر مبنی معلومات سے نمٹنے کے معاملہ آیا کام کے مقررہ ضابطہ کی خلاف ورزی تو نہیں ہوئی ہے۔ مسٹر پردھان نے ہندی زبان میں کہا کہ ’’یہ کسی ایک کے بارے میں یا کسی ایک کے خلاف نہیں ہے۔ ہمارے گھر میں چوری ہوئی ہے اور تفصیلی تحقیقات کے لئے ہم نے مجاز ادارہ کو رجوع کردیا ہے‘‘۔ انہو ںنے مزید کہا کہ ’’ایک بات واضح ہے کہ کسی کو سرکاری کام میں رخنہ اندازی کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ قانون توڑنے والوں کو یہ حکومت سزا دے گی‘‘۔انہوں نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا جب دہلی پولیس نے اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے 12 افراد کو گرفتار کرچکی ہے جن میں خانگی کمپنیوں کے پانچ ایکزیکٹیوز شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق چند افراد نے نصف شب کے بعد جعلی شناختی کارڈز کے ذریعہ شاستری بھون کی دوسری منزل تک رسائی حاصل کی تھی جہاں وزارت پٹرولیم واقع ہے ۔ یہ افراد مبینہ طور پر وہاں سے انتہائی رازداری پر مبنی دستاویزات لیکر چلے گئے تھے بعدازاں چند کارپوریٹس گھرانوں سے ربط رکھنے والے ایجنٹوں کو یہ دستاویزات فروخت کردیا تھا‘‘۔ گرفتار شدہ ایکزیکٹیوز کا تعلق ریلائنس انڈسٹریز ‘ایسار‘ کائرن اور ریلائنس گروپ سے ہے ۔ پردھان نے کہا کہ ’’کوئی بھی شخص قانون سے بالا تر نہیں ہے ۔ کوئی بھی خواہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو قانون شکنی کرنے والے ہر شخص کو سزا دی جائے گی اور کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا‘‘۔