حیدرآباد۔ /26نومبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں اردو میڈیم سرکاری اور امدادی مدارس میں انفراسٹرکچر کی فراہمی کے سلسلہ میں اسکیم کا اعلان کیا گیا جس کے تحت 250 اردو میڈیم مدارس کو فی کس 50ہزار روپئے امداد فراہم کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں مدارس سے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے اقلیتی بہبود کے حالیہ جائزہ اجلاس میں 250اردو میڈیم سرکاری و امدادی مدارس کو انفراسٹرکچر کی امدادی رقم میں اضافہ کی ہدایت دی۔ اردو اکیڈیمی کی جانب سے اس امداد پر عمل آوری کی جاتی ہے اور سابق میں مستحق مدارس کو 25ہزار روپئے کی امداد فراہم کی جاتی رہی تاہم تلنگانہ حکومت نے اس رقم کو دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مدارس میں بنیادی سہولتیں فراہم کی جاسکیں۔ حکومت کو بیشتر مدارس سے نمائندگی موصول ہوئی تھی کہ وہاں طلباء کیلئے بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں خاص طور پر فرنیچر کی کمی اور صاف پینے کے پانی کی فراہمی کا کوئی نظم نہیں ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر کی ہدایت کے بعد تلنگانہ اردو اکیڈیمی نے سال 2015-16کیلئے اس اسکیم کی درخواستیں طلب کی۔ سکریٹری ڈائرکٹر پروفیسر ایس اے شکور کے مطابق 250اردو میڈیم سرکاری و امدادی، پرائمری ، اپر پرائمری اور ہائی اسکولس کو انفراسٹرکچر کی فراہمی کیلئے امداد جاری کی جائے گی۔ درخواستیں اردو اکیڈیمی سے جاری کردہ فارمس کو مکمل کرتے ہوئے متعلقہ ڈی ای او سے تصدیق کے بعد روانہ کی جاسکتی ہیں۔ درخواست فارم اردو اکیڈیمی کے علاوہ ڈی ای او دفاتر اور اردو اکیڈیمی کے علاقائی مراکز ، کمپیوٹر سنٹرس و لائبریریز سے مفت حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ 30ڈسمبر درخواستیں داخل کرنے کی آخری تاریخ ہے۔ ریاست کے اردو میڈیم سرکاری مدارس کی زبوں حالی ہر کسی پر عیاں ہے اور بنیادی انفراسٹرکچر کے علاوہ اساتذہ کی کمی اردو میڈیم مدارس کا اہم مسئلہ ہے جس کے سبب سرکاری مدارس کے نتائج عام طور پر مایوس کن رہتے ہیں۔ تلنگانہ حکومت نے اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا فیصلہ کیا اور اس سلسلہ میں ہر ضلع میں مخلوعہ جائیدادوں کی نشاندہی کا کام جاری ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے کہا کہ اردو میڈیم اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر بھی تقررات کئے جائیں گے تاکہ اردو میڈیم طلباء کو تعلیم کے حصول میں کوئی دشواری نہ ہو۔ انفراسٹرکچر کیلئے امداد کی فراہمی سے متعلق اسکیم کیلئے شہر اور اضلاع کے مدارس درخواستیں داخل کرسکتے ہیں اور اس رقم سے کئی اہم ضرورتوں کی تکمیل ممکن ہے بشرطیکہ اس رقم کا صحیح استعمال ہو۔