نئی دہلی ۔16مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) محکمہ مال و تربیت ( ڈپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ ) کو اس بات کا مجاز قرار دیا گیا ہے کہ اگر مرکزی حکومت کاکوئی محکمہ یا سنٹرل ویجلنس کمیشن ( سی وی سی ) کی بدعنوان سرکاری ملازم کے خلاف قانونی کارروائی کی منظوری کے سلسلہ میں محتلف موقف رکھتے ہوں تو ڈپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ کی رائے کو قطعی تصور کیا جائے گا ۔ یہ بات حکومت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہی گئی ۔ بعض سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ انسداد رشوت ستانی ایکٹ بابتہ سال 1988 میں گذشتہ سال ترمیم کے بعد یہ احکامات جاری کئے گئے ہے ۔ ایکٹ کے ذریعہ مرکزی حکومت سے کہا گیا کہ سرکاری ملازم کے خلاف کارروائی کیلئے منظوری حاصل کرنے کیلئے درکار مرکزی حکومت رہنمایانہ خطوط کی تدوین کرے ۔ اس تجویز کے جواب میں ڈپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ نے خصوصاً سی وی سی اور تادیبی کارروائی کرنے والے حکام کے درمیان عدم اتفاق کی صورت میں اس معاملے سے نمٹنے کیلئے رہنمایانہ خطوط کا اجراء عمل میں لایا ۔ سی بی آئی نے کسی بھی سرکاری ملازم کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے صرف اس صورت میں منظوری کی سفارش کی جن کیسوں میں تحقیقات کی انجام دہی کے بعد کارروائی کیلئے معقول سبب پایا جاتا ہو۔