حیدرآباد 2جنوری (سیاست نیوز ) ریاستی سرکاری ملازمین اور وظیفہ یابوں کیلئے 27 فیصد عبوری راحت فراہم کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ۔ سرکاری ملازمین کو عبوری راحت کی فراہمی کا مسئلہ کافی دنوں سے زیر تصفیہ رہا ۔ گذشتہ دن وزیر فینانس مسٹر رام نارائن ریڈی کی صدارت میں ملازمین یونین قائدین کے ساتھ اجلاس میں 22 فیصد عبوری راحت کی فراہمی پر بات ختم ہوچکی تھی لیکن آج چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کی صدارت میں اجلاس میں عبوری راحت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ آج چیف منسٹرس کیمپ آفس میں دو پہر سے ملازمین قائدین کا چیف منسٹر کے ساتھ اجلاس منعقد ہوا اور ساڑھے تین گھنٹوں تک جاری رہا ۔ اجلاس میں بالآخر 27 فیصد عبوری راحت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس کے بعد کرن کمار ریڈی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملازمین کیلئے 27 فیصد عبوری راحت فراہم کرنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ریاست کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ملازمین کیلئے زیادہ عبوری راحت فراہم کی گئی ہے ۔
اس عبوری راحت کی فراہمی کا یکم جنوری سے نفاذ عمل میں لایا جائے گا اور ماہ مارچ تک تین ماہ کی عبوری راحت کی فراہمی سے حکومت پر 1920 کروڑ روپئے کے زائد مصارف ہونگے ۔ علاوہ ازیں عبوری راحت سے سالانہ 7681کروڑ اور ماہانہ 640 کروڑ کے زائد مصارف ہونگے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست میں فی الوقت 9.5 ملازمین اور 5.5 لاکھ وظیفہ یاب ملازمین ہیں اور یہ تمام ملازمین عبوری راحت سے استفادہ کرسکیں گے ۔ مسٹر کرن کمار ریڈی نے سرکاری ملازمین کی ستائش کی اور کہا کہ ملازمین حکومت کا ایک حصہ ہیں ۔ ملازمین کیلئے ہیلت کارڈز پر چیف منسٹر نے کہا کہ ہیلت کارڈز کی اجرائی میں جو مسائل ہیں ان کو اندرون دو تین یوم حل کرلیا جائیگا ۔ انہوں کہا کہ ریاست کی آمدنی میں کمی ہوئی ہے ۔ ملازمتوں کے تعلق سے کرن کمار ریڈی نے کہا کہ ان کے جائزہ لینے کے بعد سے جملہ 1.5لاکھ ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں اور 60 ہزار ملازمتیں فراہم کی جارہی ہیں جن میں 70 ہزار ملازمتیں نئی ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ملک میں تمام ریاستوں کے مقابلہ میں ریاست کو سب سے زیادہ رقومات منصوبہ بند پروگرام کیلئے دی گئی ہیں ۔ انہوں نے منصوبہ بندی کمیشن سے اظہار تشکر کیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست میں فلاح و بہبودی پروگراموں پر موثر عمل آوری کی جارہی ہے اور نئے پروگرام شروع کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 9 ہزار کروڑ کے بقایاجات ادا کئے ۔