سرکاری ملازمین ، اساتذہ اور آر ٹی سی ملازمین کے مطالبات پر کل چیف منسٹر کا اجلاس

کابینی سب کمیٹی کی آج رپورٹ کی پیشکشی ، کمیٹی کی مختلف ملازمین تنظیم قائدین سے ملاقات
حیدرآباد ۔ 14 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : کابینی سب کمیٹی 15 مئی کو چیف منسٹر کو رپورٹ پیش کرے گی اور کے سی آر 16 مئی کو سرکاری ملازمین ، ٹیچرس تنظیموں اور آر ٹی سی ایمپلائز تنظیموں سے ملاقات کرنے کے بعد پی آر سی کے علاوہ دوسرے مطالبات قبول کرنے کا قوی امکان ہے ۔ طئے شدہ شیڈول کے مطابق کابینی سب کمیٹی نے 11 مئی کو سرکاری ایمپلائز اور ٹیچرس نمائندوں سے مشاورت کرنے کے بعد چیف منسٹر کو رپورٹ پیش کردی تھی تاہم آر ٹی سی ایمپلائز تنظیموں کی جانب سے ہڑتال کی نوٹس دینے کے بعد چیف منسٹر کے سی آر نے 14 کی ملاقات 16 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے کابینی سب کمیٹی میں وزیرٹرانسپورٹ مہینڈر ریڈی کو شامل کرتے ہوئے انہیں آر ٹی سی ملازمین سے بھی تبادلہ خیال کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ جس پر 13 مئی کو کابینی سب کمیٹی کے ارکان وزیر فینانس ایٹالہ راجندر ، وزیر برقی جگدیش ریڈی اور وزیر ٹرانسپورٹ مہیندر ریڈی کے علاوہ دوسروں نے آر ٹی سی مزدور تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کی ۔ ان کے مسائل اور مطالبات پر مشاورت کی ۔ آر ٹی سی تنظیموں کے نمائندوں نے کابینی سب کمیٹی کے سامنے جملہ 19 مطالبات پیش کئے ۔ جس میں تنخواہوں میں 50 فیصد تک اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ۔ غیر قانونی طور پر چلائی جانے والی گاڑیوں سے آر ٹی سی کو نقصان پہونچنے کے دلائل پیش کئے ۔ آر ٹی سی سبسیڈی سے متعلق حکومت کے بقایا جات اور جی ایچ ایم سی سے حاصل ہونے والے فنڈز کو فوری جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ آر ٹی سی کے کرایوں میں اضافہ کرنے کے اختیارات آر ٹی سی کو دینے کا مطالبہ کیا ۔ آر ٹی سی نقصانات کے لیے مزدور کسی بھی طرح کے ذمہ دار نہ ہونے کا دعویٰ کیا ۔ مزدوروں کی ملازمت کو سیکوریٹی فراہم کرنے اور مخلوعہ جائیدادوں پر فوری تقررات کرنے ، تنخواہوں کے ساتھ رخصت فراہم کرنے مزدوروں کے ساتھ ان کے والدین کو بھی طبی سہولتیں فراہم کرنے ، نئی بسیں خریدنے کا مطالبہ کیا ۔ کابینی سب کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ آر ٹی سی کے کرایوں میں اضافہ کرنے کی حکومت کے پاس کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے ۔ آر ٹی سی اپنے وسائل کو قابل استعمال بناتے ہوئے آمدنی میں اضافہ کرنے کے راہیں تلاش کریں ۔ ادارے کو مالی امداد کی ضرورت ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے جس کو رپورٹ کی شکل میں چیف منسٹر کو پیش کی جائے گی ۔۔