حیدرآباد /29 اپریل ( سیاست نیوز ) شہر میں اراضیات پر ناجائز قبضوں اور لینڈ گرابرس کے خلاف سخت اقدامات کے باوجود سرکاری اراضیات کا تحفظ مشکل ہوگیا ہے ۔ سرکاری احکامات کی خلاف ورزی جب سرکاری عہدیداروں کے ذریعہ ہی ہو تو پھر ناجائز قابضین کے حوصلے بلند ہوجاتے ہیں۔ سرکاری اراضیات سرکاری دفاتر کے احاطہ میں موجودہ فاضل اراضیات پر غریبوں کو امکنہ جات کی تعمیر کا چیف منسٹر نے وعدہ کیا ہے اور اس پر سنجیدگی سے حل کرنے کے اقدامات زیر غور ہیں تاہم شہر کے شیخ پیٹ منڈل میں ایک ایکڑ سے زائد سرکاری اراضی پر ان دنوں قبضہ کی کوشش جاری ہیں ۔ باوثوق ذرائع اور مقامی عوام کے مطابق اس اراضی پر سابق میں بھی قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی ۔ تاہم اس وقت اقدامات کرتے ہوئے قبضہ کو ناکام بنادیا گیا تھا اور لینڈ گرابنگ کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا ۔ تاہم سرکاری عہدیداروں کی مبینہ لاپرواہی کے سبب لینڈ گرابرس کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں اور اس اراضی پر زور و شور سے کام جاری ہے ۔ مقامی عوام کی خواہش ہے کہ اس اراضی کو عوامی مقاصد کیلئے استعمال میں لایا جاسکتا ہے ۔ شیخ پیٹ کے علاقہ حکیم پیٹ میں واقع اس اراضی کے آس پاس مسلم علاقہ پایا جاتا ہے اور اس علاقہ میں اقلیتی آبادی کا غلبہ ہے اور سلم علاقہ ہونے کے باوجود اس علاقہ میں دور دور تک پرائمری ہیلت سنٹر و کوئی سرکاری دواخانہ نہیں ہے اور نہ ہی دعوت و تقاریب کیلئے کوئی سرکاری کمیونٹی ہال ہے جو اقلیتی آبادی کے مصارف اور مقاصد کیلئے فائدہ مند ثابت ہوسکے ۔ غریب مزدور پیشہ اور روزانہ کی محنت و مشقت کرنے والی عوام کی اس علاقہ میں اکثریت پائی جاتی ہے ۔ جن کیلئے کوئی موٹر سرکاری سہولیات نہیں اور اسکول بھی کرایہ کی عمارتوں میں چلائے جاتے ہیں ۔ مقامی عوام کی خواہش اور ضروریات کے مطابق اس سرکاری اراضی کو عوامی اغراض کیلئے استعمال میں لایا جائے تو بہتر ہوگا ۔ تاہم اراضی پر ناجائز قابضین و لینڈ گرابرس کی غیر قانونی سرگرمیوں کے تعلق سے وضاحت کرتے ہوئے شیخ پیٹ ایم آر او چندرا کلا نے بتایا کہ اس اراضی پر ناجائز قبضہ کی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس اراضی پر تعمیرات بھی شروع ہوگئے ہیں ۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ تعمیرات کو روکوا دیا گیا ہے اور سرکاری اراضی کا بورڈ بھی نصب کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے سرکاری عہدیداروں پر لینڈ گرابرس سے ساز باز کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ الزامات بے بنیاد ہیں اور انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ اس سرکاری اراضی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا ۔