سرکاری عملہ تقسیم ریاست کے امور کی تکمیل میں مصروف

حیدرآباد 23 مئی ( پی ٹی آئی ) حکومت آندھرا پردیش کے عہدیداران ریاست کے اثاثہ جات ‘ واجبات اور عملہ وغیرہ کی تقسیم کے کام کو تیزی سے مکمل کرنے میں جٹے ہوئے ہیں کیونکہ 2 جون کی تاریخ تیزی سے قریب آتی جا رہی ہے ۔ اس تاریخ کو آندھرا پردیش کی عملا تقسیم ہوجائیگی اور دو ریاستیں وجود میں آئیں گی ۔ نئی ریاست تلنگانہ کا اسی دن قیام عمل میں آنے والا ہے ۔ ریاستی حکومت نے تقسیم آندھرا پردیش سے متعلق قانون کی پارلیمنٹ میں مارچ کے مہینے میں منظوری کے بعد تقسیم کے عمل کا جائزہ لینے اور اسے بروقت مکمل کرنے کیلئے کئی کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔ 5 مارچ سے چونکہ انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوگیا تھا ایسے میں تقسیم کے عمل کا جائزہ لینے اور نگرانی کرنے کی ذمہ داری ریاستی گورنر ا ایس ایل نرمسہن اور چیف سکریٹری پی کے موہنتی پر عائد ہوگئی تھی ۔ سیماآندھرا میں تلگودیشم پارٹی کو اکثریت حاصل ہوئی ہے جبکہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات میں کامیاب رہی ہے ۔ عہدیداروں نے تلگودیشم سربراہ مسٹر این چندرا بابو نائیڈو اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کو تقسیم کے عمل کی تفصیلات سے واقف کروایا ہے ۔

امکان ہے کہ چندرا بابو نائیڈو سیما آندھرا کے اور کے چندر شیکھر راؤ تلنگانہ کے چیف منسٹر ہونگے ۔ نائیڈو نے آج ایک بار پھر ریاستی چیف سکریٹری پی کے موہنتی اور دیگر عہدیداروں سے ملاقات کی اور ان سے کہا کہ وہ ایک جامع منصوبہ تیار کریں کیونکہ آندھرا پردیش کی نئی حکومت کو انتہائی خسارہ والے بجٹ سے شروعات کرنی ہوگی ۔ انہوں نے عہدیدیداروں سے کہا کہ سیما آندھرا کو مرکز کی جانب سے دئے جانے والے خصوصی ریاست کے موقف کا بھی جائزہ لیں اور یہ پتہ کریں کہ اس سے ریاست کو کیا فائدہ ہوسکتا ہے ۔ چندر شیکھر راؤ نے کل یہ واضح کیا تھا کہ ان کے چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد آندھرا سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو تلنگانہ میں کام کرنے کا موقع نہیں دیا جائیگا ۔ ان کے بیان پر سیما آندھرا ملازمین کی یونین کے قائدین نے سخت تنقید کی ہے ۔