سرکاری دعوت افطار کی رقم میں کمیشن طلب کرنے کی شکایات

مساجد کمیٹیوں پر مقامی جماعت کے قائدین کا دباؤ، رمضان گفٹ پیاک میں حقیقی مستحقین نظر انداز
حیدرآباد۔یکم جون، ( سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے ریاست بھر میں 800 مساجد میں اجتماعی دعوت افطار اور ہر مسجد میں 500 غریبوں میں رمضان گفٹ پاکٹ کی تقسیم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں جملہ 432 مساجد میں اس کا اہتمام کیا جائیگا۔ حکومت نے ہر مسجد میں دعوت افطار کے انتظامات کیلئے ایک لاکھ روپئے کی منظوری دی ہے۔ 500 افراد کیلئے فی کس 200 روپئے کے حساب سے ایک لاکھ روپئے کی رقم مساجد کمیٹیوں کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جارہی ہے۔ حیدرآباد کے مختلف علاقوں سے یہ شکایات موصول ہورہی ہیں کہ حکومت کی جانب سے مختص کردہ رقم میں مقامی قائدین اپنا کمیشن طلب کررہے ہیں۔ مقامی جماعت سے تعلق رکھنے والے قائدین مساجد کمیٹیوں پر دباؤ بنارہے ہیں کہ وہ اکاؤنٹ سے رقم نکال کر ان کے حوالے کریں تاکہ ان کی نگرانی میں افطار کے انتظامات کئے جائیں۔ بعض مقامات پر 20 ہزار روپئے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور 80 ہزار روپئے دعوت افطار پر خرچ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ حکومت نے رقم کے خرچ کا مکمل اختیار مساجد کمیٹیوں پر چھوڑ دیا ہے۔ فی کس 200 روپئے کے حساب سے مساجد کمیٹیوں کو دعوت کا مینو تیار کرنا ہے۔ 500 افراد کیلئے بہر صورت کھانے کا انتظام کیا جانا چاہیئے۔ اگر مسجد کمیٹی چاہے تو زائد افراد کیلئے انتظام کرسکتی ہے۔ حکومت نے ایسے علاقوں میں مساجد کا انتخاب کیا ہے جہاں غریب آبادی موجود ہو۔ حکومت کی جاری کردہ رقم میں اپنا حصہ تلاش کرنے والوں کو کئی مقامات پر عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ایک لاکھ روپئے کی رقم میں اگر کچھ رقم بچ جاتی ہے تو یہ رقم مسجد کمیٹی مسجد کی ضروریات کی تکمیل پر خرچ کرسکتی ہے۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم نے کہا کہ ایک لاکھ روپئے میں کمیشن کا مطالبہ کرنے والوں کے بارے میں اعلیٰ عہدیداروں کو اطلاع دی جائے تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کیلئے بہتر دعوت افطار کے مقصد سے حکومت نے 200 روپئے فی کس کے اعتبار سے 500 افراد کیلئے یہ رقم مختص کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دعوت افطار کی رقم کے علاوہ حکومت کی جانب سے تقسیم کئے جانے والے رمضان گفٹ پیاک کی تقسیم میں بھی پرانے شہر میں دھاندلیاں دیکھی گئیں۔ حقیقی مستحقین کے بجائے مقامی جماعت کے قائدین نے اپنے اپنے جان پہچان اور قریبی افراد کو ٹوکن جاری کرتے ہوئے گفٹ پیاک کی تقسیم عمل میں لائی ہے۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے ہر وارڈ میں 2 مسجدوں کا انتخاب کیا گیا جبکہ ہر اسمبلی حلقہ میں 4 مساجد منتحب کی گئیں۔ متعلقہ کارپوریٹر اور رکن اسمبلی کی سفارش کردہ مساجد کو اسکیم میں شامل کیا گیا ہے۔ شیعہ، مہدوی مساجد اور یتیم خانوں کی تعداد 19 ہے۔ اس طرح جملہ 415 مساجد اور یتیم خانوں میں گفٹ پیاکس تقسیم کئے جارہے ہیں۔ گریٹرحیدرآباد کے حدود میں 17مساجد کو ریزرو کی فہرست میں رکھا گیا ہے۔ چیف منسٹر کی دعوت افطار 8 جون کو مقرر ہے جبکہ شہر کی مساجد میں حکومت کی جانب سے 6 جون کو دعوت افطار کا اہتمام کیا جائیگا۔