حیدرآباد ۔ 4 ۔ اکٹوبر : ( راست ) : میناریٹی ایمپلائز کوآرڈینیشن وکنسلنٹسی اسوسی ایشن کا ماہانہ اجلاس جناب ایم اے قدیر صدر کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ ابتداء میں ڈاکٹر شیخ سیادت علی نے قرات کلام پاک پیش کی ۔ ڈاکٹر محمد ناظم علی نے استقبال کیا ۔ اس اجلاس میں سرکاری ملازمین و موظف طبقہ کے مختلف مسائل و امور پر بحث کی گئی ۔ سی پی ایس کے بجائے جو وظیفہ 2004 سے پہلے حکومت جاری کرتی تھی ۔ اس کا احیاء عمل میں لایا جائے تاکہ ملازمین کو مالی سکون ملے پی آر سی کے وصول طلب بقایا جات کی اجرائی عمل میں لائیں ۔ موظف طبقہ کے لیے ہیلت کارڈ جاری کریں اور محکمہ طب کو ہدایات دیں کہ وہ بغیر کسی مالی بوجھ کے صرف کارڈ کی بنیاد پر علاج و معالجہ کا انتظام کریں ۔ جو ملازمین Bifurcation کے بعد تلنگانہ کے آندھرا پردیش میں متعین ہیں ان کو تلنگانہ میں منتقل کیا جائے گورنر کو ملازمین کے مسائل پر مبنی یادداشت عنقریب پیش کی جائے گی ۔ سالانہ آئی ٹی کا سلاپ 3 لاکھ سے پانچ لاکھ کیا جائے ۔ اس اجلاس میں برسر خدمت اور موظف ملازمین کے مسائل اور امور سے بحث کی گئی اور حکومت سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ ان مسائل پر ہمدردانہ غور کریں ۔ اس اجلاس میں جناب ایم اے قدیر صدر ، سید ناظم الدین نائب صدر ، ڈاکٹر شیخ سیادت علی شریک معتمد ، سید بشیر الدین قادری معتمد عمومی ، ڈاکٹر محمد ناظم علی ، تنظیمی معتمد رحمان ، سید عثمان نائب معتمد اور شوکت اللہ موجود تھے اور آخر میں سید عثمان نے شکریہ ادا کیا ۔۔