فزیکل ایجوکیشن ٹیچرس کے تقررات، وزیر تعلیم کڈیم سری ہری کا اسمبلی میں جواب
حیدرآباد 27 مارچ (سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں جسمانی ورزش کی تعلیم کو بہتر بنانے کے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ریاست میں موجود سرکاری اسکولوں میں جہاں 100 طلبہ قانون حق تعلیم کے تحت موجود ہیں وہاں ایک فزیکل ایجوکیشن ٹیچر کے تقرر کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم و ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر کڈیم سری ہری نے آج اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران یہ بات بتائی۔ رکن اسمبلی مسٹر مدھوکر کی جانب سے اُٹھائے گئے سوالات کے جواب میں وزارت تعلیم کی جانب سے دیئے گئے جواب میں یہ بات بتائی گئی کہ حکومت جسمانی صحت کو بہتر بنانے کے لئے اسکولوں میں فزیکل ایجوکیشن کو لازمی بنارہی ہے اور ہفتہ میں کم از کم تین کلاس رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ فزیکل ایجوکیشن کو بہتر بنانے کے لئے کئے جارہے اقدامات میں اساتذہ کے لئے رہنمایانہ خطوط جاری کئے گئے ہیں جوکہ یکم تا آٹھویں جماعت کے لئے موجود ہے اور یہ مواد ایس سی ای آر ٹی کی ویب سائٹس پر رکھا گیا ہے۔ حکومت موجودہ کھیل کی سہولتوں و انفراسٹرکچر کو طلبہ کے لئے بہتر بنانے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔ علاوہ ازیں ادارہ جات مقامی اور اسپورٹس اتھاریٹی آف تلنگانہ کے تعاون سے بھی طلبہ کو کھیل کود کی سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ فزیکل ایجوکیشن ٹیچرس کے تقررات کا مسئلہ بھی حکومت کے زیرغور ہے۔ اُنھوں نے مزید بتایا کہ سال 2015-16 ء کے دوران 4 کروڑ 53 لاکھ 72 ہزار کا بجٹ فراہم کیا گیا تھا جس میں اضافہ کرتے ہوئے 2016-17 ء کے دوران 23 کروڑ 22 لاکھ 49 ہزار روپئے کی تخصیص عمل میں لائی گئی ہے۔ اس طرح گزشتہ دو برسوں کے دوران حکومت کی جانب سے فزیکل ایجوکیشن کو بہتر بنانے اور طلبہ کے لئے کھیل کود کو فروغ دینے کے اُمور کی انجام دہی کے لئے ایس ایس اے اور ڈی ایس ای کو جملہ 27 کروڑ 76 لاکھ 21 ہزار روپئے فراہم کئے گئے ہیں۔