سروا سکھشا ابھیان اسکیم میں بدعنوانیوں کی دوبارہ تحقیق

اگسٹ کے پہلے ہفتہ میں حکومت کو رپورٹ کی پیشکشی متوقع، معطل عہدیداروں کے بیانات پر کارروائی کا احیاء

حیدرآباد۔29جولائی (سیاست نیوز) محکمہ تعلیم بالخصوص شہر حیدرآباد اور رنگا ریڈی کے علاقوں میں سرواسکھشا ابھیان اسکیم میں ہونے والی بد عنوانیوں میں ایک مرتبہ پھر تحقیقات کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ ماہ اسکیم میں ہونے والی تمام بدعنوانیوں کے سلسلہ میں اب تک کی گئی کاروائی کی رپورٹ حکومت کو پیش کردی جائے گی اور آئندہ تحقیقات کے سلسلہ میں حکومت کی ہدایت پر عمل کیاجائے گا۔ محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کا کہناہے کہ ایک سے زائد معاملات درج ہونے کے سبب مکمل تحقیقات میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ان دشواریوں کو دور کرنے کے لئے حکومت سے اس بات کی خواہش کی جائے گی کہ تمام معاملات کو یکجا کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ بد عنوانیوں میں ملوث عہدیداروں اور منتظمین کے خلاف یکساں کاروائی کو ممکن بنایاجاسکے۔ حیدرآباد اور رنگاریڈی میں اسکیم میں ہونے والی بدعنوانیوں کے سلسلہ میں ریاست دونوں اضلاع کے کئی فرضی دینی مدارس کی نشاندہی کی گئی تھی اور بعض سرکردہ دینی مدارس کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہونے کے باعث معاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن اب جو عہدیدار بدعنوانیوں کی پاداش میں معطل ہو چکے ہیں انکے بیانات کے بنیاد پر محکمہ تعلیم کے علاوہ تحقیقی ادارہ کی جانب سے دوبارہ معاملہ میں سرگرمی دکھائی جارہی ہے۔حکومت تلنگانہ نے سرواسکھشا ابھیان بدعنوانیوں کے معاملہ کی سی آئی ڈی تحقیقات کا اعلان کیا تھا اور اس تحقیقات کے آغا ز کے ساتھ ہی محکمہ تعلیم کے 5عہدیداروں کو معطل کیا گیا اور ان میں بعض کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جاچکی ہے لیکن اب گرفتار شدگان کے بیانات کی بنیاد پر آگے کی کاروائی کیلئے اقدامات شروع کئے جارہے ہیں اور کہا جارہاہے کہ آئندہ ماہ کے پہلے ہفتہ کے دوران حکومت کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے اس بات کی اجازت حاصل کی جائے گی کہ جو علحدہ علحدہ مقدمات جاری ہیں انہیں یکجا کیا جائے گا تاکہ ان مقدمات کی یکسوئی میں تیز رفتار پیش رفت کو یقینی بنایا جاسکے۔بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت نے محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ بدعنوانیوں میں ملوث تمام منتظمین سے مکمل رقم کی بازیابی پر توجہ مرکوز کریں اور جو منتظمین سرکاری رقومات کی واپسی میں پس وپیش کریں ان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرتے ہوئے قانونی کاروائی کی جائے اور عدالت سے رقم کی وصولی کے احکام حاصل کرتے ہوئے ان سے رقومات وصول کی جائیں ۔