ریاست کے وزیر سے رشتہ داری پر کارروائی نظرانداز، محکمہ تعلیمات کو کئی نمائندگیوں کی وصولی
حیدرآباد۔22جنوری (سیاست نیوز) محکمہ تعلیم کے عہدیدار و سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مسٹر سومی ریڈی کے خلاف تحقیقات و کاروائی کا مطالبہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور موجودہ ڈی ای او کے علاوہ کمشنر محکمہ تعلیم سے اس سلسلہ میں مختلف گوشوں سے نمائندگی کی جا رہی ہے تاکہ سرواسکھشا ابھیان اسکام میں ان کے رول کو منظر عام پر لایا جا سکے۔بتایا جاتا ہے کہ اس سلسلہ میں محکمہ تعلیم کے علاوہ ڈی ای او حیدرآباد کو متعدد نمائندگیاں وصول ہوچکی ہیں لیکن اس کے باوجود کوئی کاروائی نہ کئے جانے کے سبب سمجھا جا رہا ہے کہ سابق ڈی ای او کی سرکاری طور پر پشت پناہی کی جا رہی ہے۔مسٹر سومی ریڈی کے متعلق کہا جارہا ہے کہ ان کی ریاستی حکومت کے وزیر سے رشتہ داری کے سبب ان کے خلاف کاروائی یا تحقیقات نہیں کی جا رہی ہیں بلکہ ان کے خلاف تحقیقات کے احکام کو نظر انداز کرتے ہوئے مسئلہ کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔سرواسکھشا ابھیان میں ہوئے فرضی دینی مدارس کے اسکام کی تحقیقات کے دوران محکمہ تعلیم کے عہدیداروں و ملازمین کے ساتھ متعدد مرتبہ مسٹر سومی ریڈی کا نام بھی آچکا ہے ۔بتایا جا تا ہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے اعلی سطحی تحقیقات کے لئے انہیں طلب بھی کیا جا چکا ہے تاکہ ان پر عائد کئے جانے والے الزامات کے متعلق جوابدہی کا موقع فراہم کیا جائے لیکن اس اسکام میں ملزم قرار دیئے گئے محکمہ تعلیم کے عہدیداروں و ملازمین نے واضح طور پر کہا کہ جب تک اعلی عہدیدار ملوث نہیں ہوتے اس طرح کے اسکام کی کوئی گنجائش نہیں رہتی اسی لئے ان کے خلاف بھی تحقیقات کی جانی چاہئے اور تمام امور کی باریک بینی سے چھان بین ہونی چاہئے کیونکہ صرف چند ملازمین کو معطل کرتے ہوئے فائل بند کردی جانے سے حقائق منظر عام پر نہیں آئیں گے اور نہ ہی غبن کردہ سرکاری رقومات کو واپس حاصل کیا جا سکے گا۔محکمہ تعلیم کے اعلی عہدیداروں نے بتایا کہ اب تک موصولہ نمائندگیوں کا جائزہ لینے کے بعد اس سلسلہ میں احکامات جاری کرتے ہوئے کاروائی کو یقینی بنایاجائے گا تاکہ اس اسکام کی مکمل تحقیقات کے ساتھ تمام شریک مجرمین کے خلاف کاروائی کی جا سکے ۔ بتایاجاتا ہے کہ سابق ڈی ای او کے خلاف اعلی سطحی تحقیقات کے احکام جاری کئے جائیں گے۔