سرسلہ میں متاثرہ دلت افراد سے کے ٹی آر کی ملاقات

ریت کی منتقلی تنازعہ پر اپوزیشن کے ہنگامہ کے بعد ریاستی حکومت کے ارکان متحرک
حیدرآباد ۔ 8 ۔ اگست (سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے آج سرسلہ ضلع کے نیرلہ گاؤں میں متاثرہ دلت افراد سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ پیش آئے واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا۔ نیرلہ میں ریت کی منتقلی اور لاریوں کے مسئلہ پر تنازعہ کے بعد 8 افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے ۔ مذکورہ 8 افراد حال ہی میں جیل سے رہا ہوئے اور ویملواڑہ کے ایک خانگی ہاسپٹل میں زیر علاج ہے۔ کے ٹی آر نے ویملواڑہ پہنچ کر متاثرین سے ملاقات کی اور ان کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ کے ٹی آر نے ڈاکٹرس سے بات چیت کرتے ہوئے بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کی ہدایت دی۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی نے متاثرین کو یقین دلایا کہ حکومت ان کی صحت یابی کیلئے ہر ممکن مدد کرے گی ، اس کے علاوہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا ۔ واضح رہے کہ میرلہ واقعہ پر اپوزیشن جماعتوں نے حالیہ عرصہ میں کافی ہنگامہ کھڑا کیا تھا ۔ کانگریس پارٹی نے لوک سبھا کی سابق اسپیکر میرا کمار کو میرلہ کا دورہ کرایا اور جیل میں دلت افراد سے ملاقات کرائی تھی۔ حکومت پر دلتوں پر مظالم کے الزامات کے دوران وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کی آج کا دورہ اہمیت کا حامل ہے ۔ متاثرین سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ میرلہ کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور اس واقعہ پر انہیں دکھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریت مافیا کے خلاف حکومت سخت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے تین سالہ دور حکومت میں ریت کی منتقلی سے ایک ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے۔ کانگریس دور حکومت میں ریت مافیا کافی سرگرم تھا اور سرکاری خزانہ کے بجائے کانگریس قائدین کی جیب بھری گئی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین متاثرین سے ملاقات کئے بغیر حکومت پر الزامات عائد کر رہے ہیں، جو مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں سیاسی مقصد براری کیلئے حکومت پر الزام تراشی کر رہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مڈمانیر پراجکٹ میں 10 ٹی ایم سی پانی کی گنجائش فراہم کرنے کیلئے ریت کی نکاسی کی جارہی ہے لیکن بعض سیاسی جماعتیں اپنے مقاصد کی تکمیل کیلئے میرلہ واقعہ کا استحصال کر رہی ہیں۔ انہوں نے میڈیا کو مشورہ دیا کہ وہ اس طرح کے واقعات کے سلسلہ میں تحمل سے کام لیں اور حقائق پر مبنی رپورٹنگ کریں ۔ متاثرین نے بتایا کہ پولیس نے انہیں اذیت دی ہے ، اس واقعہ کی ڈی آئی جی کے ذریعہ تحقیقات کی جارہی ہے اور جو بھی قصور وار پائے جائیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ قصوروار بھلے ہی کتنے بڑے ہوں ، انہیں کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ زخمیوں کو بہتر طبی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرسلہ کے عوام سے انہیں دور نہیں کیا جاسکتا۔ انہیں عوام سے دور کرنے کیلئے سازشیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے ان کی وابستگی اٹوٹ ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کا ہاتھ سرسلہ میں سیاحوں کی طرح ہے جبکہ انہوں نے اس حلقہ انتخاب کو ہمیشہ عزیز رکھا ہے۔ حلقہ کے عوام کے آشیرواد سے وہ وزارت کے عہدہ تک پہنچے ہیں ۔ عوام کو کوئی بھی تکلیف ہو ، وہ ہمیشہ ان کے درمیان موجود رہیں گے۔ کے ٹی آر نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ وہ سیاسی الزام تراشی کے بجائے حقائق کا پتہ چلائیں ۔ اس واقعہ میں دلتوں پر مظالم کا کوئی عنصر شامل نہیں ہے۔