گوا میں پہلی بار برقی ذرائع سے رائے دہی ‘ الیکشن کمیشن بذریعہ ڈاک رائے دہی کے مماثل سمجھے گا
پاناجی ۔ 22جنوری ( سیاست ڈاٹ کام) چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا سید نسیم زیدی نے اروند کجریوال کے سرزنش پر ردعمل پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ۔ کجریوال نے الیکشن کمیشن کے حکم نامہ کو چیلنج کیا ہے جس میں رائے دہندوں سے ان کی حریف پارٹیوں سے رقم حاصل کرنے اور عام آدمی پارٹی کی تائید میں ووٹ دینیکی اپیل کی تھی ‘ اس پر سرزنش کی گئی تھی ۔ زیدی نے گوا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جو کجریوال کے بیان کے بارے میں تھا ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے حکمنامہ جاری کردیا ہے ۔ کمیشن اس مباحثہ میں پڑنا نہیں چاہتا جو اس مسئلہ پر ہورہا ہے ۔ کمیشن کا حکمنامہ بالکل واضح ہے اور عوام اس کا متن حاصل کرسکتے ہیں ۔ ہم اس پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتے ۔ الیکشن کمیشن نے کل کجریوال کی رشوت کے بارے میں تبصرہ پر اُن کی سرزنش کی تھی ۔ گوا میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ حریف پارٹیوں سے نوٹ حاصل کریں لیکن عام آدمی پارٹی کی تائید میں ووٹ دیں ‘ وہ اب بھی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے میں مصروف ہیں ۔ ان کے اور ان کی پارٹی کے خلاف کارروائی کی جائے گی جس میں ان کی معطلی یا عام پارٹی کی مسلمہ حیثیت سے دستبرداری بھی شامل ہیں ۔ عام آدمی کے سربراہ نے بعدازاں الیکشن کمیشن کے حکمنامہ کو جس میں ان کی سرزنش کی گئی ہیں غیرقانونی اور غیر دستوری کے علاوہ بے بنیاد قرار دیا ۔
دریں اثناء گوا ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے برقی ترسیل برائے پوسٹل پرچہ جات رائے دہی اختیار کی ہے تاکہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں رائے دہندوں کی خدمت کی جاسکیں ۔ ریٹرننگ آفیسرس بذریعہ ڈاک روانہ کئے جانے والی رائے دہی کو برقی ذرائع سے محصولہ رائے دہی کے ساتھ رائے دہندوں کی خدمت تصور کریں گے اور برقی رائے دہی کو ڈاؤن لوڈ کریں گے ‘اسے پُر کریں گے اور بذریعہ ای میل ریٹرننگ آفیسر کو روانہ کریں گے ۔ نسیم زیدی نے کہا کہ بذریعہ ڈاک پرچہ جات رائے دہی برقی ذرائع سے رائے دہی کا مطلب خدمات کے ترسیلی وقت میں تخفیف ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ زیادہ سے زیادہ رائے دہندے اس سہولت سے استفادہ کریں گے ۔ یہ اس علاقہ بلکہ دنیا بھر میں پہلی بار ہوگا ۔ یہ ہم سب کیلئے انتہائی قابل فخر بات ہے ۔