پولیس اسٹیشن کو انصاف کا مندر بنانے پر زور ، پولیس آفیسرس کی پریڈ سے راج ناتھ سنگھ کا خطاب
حیدرآباد۔/31اکٹوبر، ( سیاست نیوز) مرکزی وزیر داخلہ مسٹر راجناتھ سنگھ نے آج کہا کہ پولیس دور اندیش اور تجرباتی عوامل کے ساتھ کام کرے گی۔ سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل پولیس اکیڈیمی میں انڈین پولیس آفیسرس کے 66ویں بیاچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی پولیس روایتی پولیسنگ کے بجائے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے مختلف تجربے کرے تاکہ عوام میں اعتماد بحال ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پولیسنگ کو کئی چیالنجس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں سائبر کرائم تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کے جدید دور میں موبائیل فونس اور دیگر ٹکنالوجی کی مدد سے سائبرکرائم میں ملک بھر میں 50فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2004 میں سائبر کرائم سے متعلق صرف 23 واقعات رونما ہوئے تھے لیکن گزشتہ دس سال میں سائبر کرائم کے واقعات 72 ہزارہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا، آندھرا پردیش اور اُتر پردیش ملک کی تمام ریاستوں کے منجملہ سب سے زیادہ سائبر کرائم سے متاثرہوئے ہیں جبکہ شمال مشرقی ریاستیں کم متاثر ہیں۔ سائبر کرائم میں ملوث ہونے والا فرد کسی بھی مقام سے تعلق رکھنے والا ہوسکتا ہے لیکن اس کا اقدام عالمی نتائج و عواقب پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔مسٹر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سائبر کرائم سے نمٹنے کیلئے وزارت داخلہ کے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سائبر کرائم سے نمٹنے کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کریں۔ ہندوستان کے پہلے وزیر داخلہ آنجہانی ولبھ بھائی پٹیل کی ستائش کرتے ہوئے مسٹر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی تقسیم کے بعد562 رجواڑوں کی ریاستوں کے انڈین یونین میں انضمام کیلئے سردار ولبھ بھائی پٹیل نے اہم رول ادا کیا تھا۔
اقل ترین تشدد اور اعظم ترین رضا مندی کے ساتھ رجواڑوں کا انڈین یونین میں انضمام بہت بڑا چیلنج تھا۔ حیدرآباد اور جوناگڑھ جیسی ریاستوں کا انڈین یونین میں انضمام کا سہرا ولبھ بھائی پٹیل کے سر جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ولبھ بھائی پٹیل ہندوستان کے پہلے وزیر داخلہ نہ ہوتے تو شاید حیدرآبادی انڈین یونین میں انضمام ہی عمل میں نہ آتا اور وہ آج حیدرآباد میں واقع نیشنل پولیس اکیڈیمی میں موجود نہ ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 31اکٹوبر سردار ولبھ بھائی پٹیل کا جنم دن ہے اور نیشنل پولیس اکیڈیمی کو چاہیئے کہ وہ ہر سال کی پاسنگ آؤٹ پریڈ اس دن کیلئے منسوب کردے۔ پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب میں پروبیشنر آفیسرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خاکی وردی فخر کا باعث ہونا چاہیئے نہ کہ تکبر کی علامت۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں پولیس اسٹیشنس صرف پولیس اسٹیشن نہیں بلکہ انصاف کا مندر ہونا چاہیئے اور پولیس عہدیداروں کو چاہیئے کہ وہ صرف سختی سے نہیں بلکہ نرمی سے بھی کام لیں اور پولیس عہدیدار تنگ نظری کا شکار نہ ہوں۔ لاء اینڈ آرڈر کی برقراری کیلئے پولیس عہدیدار طاقت سے نہیں بلکہ سماجی اور نفسیاتی طریقہ کار کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں۔آج کی اس پریڈ میں جملہ 143 عہدیداروں نے شرکت کی جس میں 28 خاتون عہدیدار شامل ہیں۔ ہندوستان کے علاوہ بھوٹان اور نیپال کے عہدیدار بھی اس ٹریننگ میں شامل تھے۔بعد ازاں مسٹر راجناتھ سنگھ نے پروبیشنر عہدیداروں کو ترغیبی انعامات تقسیم کئے جس میں بہترین آل راؤنڈر ٹرینی عہدیدار کے طور پر مدھیہ پردیش کیڈر کے ابھیشک تیواری کو پرائم منسٹر بیٹر بیٹن اور ہوم منسٹر ریوالوار دیا گیا۔