لیاقت علی خاں سے پٹیل نے حیدرآباد کی بات نہ کرنے کے لیے کہدیا تھا
پروفیسر سیف الدین سوز کا انکشاف ، ملک میں ہلچل
حیدرآباد ۔ 26 ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام ) : کشمیر میں کانگریس کے بزرگ لیڈر پروفیسر سیف الدین سوز کا کشمیر سے متعلق ایک اور متنازعہ بیان منظر عام پر آیا ہے جس سے نیا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے ۔ سیف الدین سوز کا دعویٰ ہے کہ آزاد ہند کے رہنما اور ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل ، تقسیم ہند کے دوران حیدرآباد دکن کے عوض کشمیر پاکستان کے حوالے کرنے راضی تھے ۔ اپنی کتاب کی اجرائی کے موقع پر اے این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر سیف الدین سوز نے کچھ یوں کہا ’ سردار پٹیل ایک حقیقت پسندانہ رہنما تھے ۔ انہوں نے اس وقت کے پاکستانی وزیر اعظم لیاقت علی خاں کو کشمیر کی پیشکشی کی تھی ۔ پٹیل نے لیاقت علی خاں سے کہا تھا کہ حیدرآباد کی بات نہ کریں کشمیر کی بات کریں ۔ کشمیر لے لیں حیدرآباد کی بات ہی نہ کریں ، وہ ایسا وقت تھا جب لیاقت علی خاں جنگ کی تیاری کررہے تھے اور سردار پٹیل جنگ نہیں چاہتے تھے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ پروفیسر سیف الدین سوز نے جو سیاسی سرگرمیوں سے تقریبا دور ہوچکے ہیں ۔ حال ہی میں مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے سابق صدر جنرل ( ریٹائرڈ ) پروفیسر مشرف کے موقف کی بھر پور تائید و حمایت کرتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کردیا تھا ۔ اب انہوں نے دوسری مرتبہ متنازعہ بیان دیتے ہوئے ہلچل پیدا کردی ہے ۔ اپنی انگریزی کتاب "Kashmir : Glimpses of History and Story of Straggle” میں سوز نے لکھا کہ کشمیر سے متعلق میں نے جو جائزہ لیا ہے وہ آج بھی درست لگتا ہے ۔ مشرف نے کہا تھا کہ کشمیری پاکستان میں انضمام نہیں چاہتے ۔ ان کی پہلی پسند آزادی ہے ۔ مشرف کا یہ بیان اس وقت بھی بالکل درست تھا آج بھی درست ہے ۔ میں بھی یہی کہتا ہوں لیکن یہ بھی جانتا ہوں کہ یہ ناممکن ہے ۔۔