سرحد پر زیادہ فوج تعینات کرنے کا میانمار پر بنگلہ دیش کا الزام

کاکس بازار ہاسپٹل کو بہتر بنانے سعودی امدادی گروپ کا عطیہ، ہند ۔ روس ۔ بنگلہ دیش کا نیوکلیئر معاہدہ
ڈھاکہ ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش نے آج کہا کہ میانمار میں بنگلہ دیش سے متصلہ سرحد پر تعینات فوج کی تعداد میں زبردست اضافہ کردیا ہے تاکہ ہزاروں کی تعداد میں روہنگیا مسلم پناہ گزین سرحد پار نہ کرسکیں۔ لاکھوں روہنگیا مسلم پناہ گزین خیموں سے بنے ہوئے کیمپوں میں بنگلہ دیش میں زندگی گذار رہے ہیں۔ ڈپٹی چیف بنگلہ دیش نیم فوجی سرحدی گارڈز بریگیڈیئر جنرل مجیب الرحمن نے ڈھاکہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ صورتحال کے پیش نظر سرحد پر چوکسی اختیار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے بی نے اپنے میانماری ہم منصبوں سے خواہش کی ہیکہ فوری طور پر ایک فلیگ میٹنگ کا اہتمام کیا جاسکے جس میں بھاری اسلحہ سے لیس تعینات فوجیوں کی تعداد میں زبردست اضافہ کی وضاحت کی جائے۔ وزیرداخلہ بنگلہ دیش اسدالزماں خان کمال نے تاہم کہا کہ میانمار کی فوج سے کسی قسم کے تصادم کا کوئی امکان نہیں ہے جس کے نتیجہ میں بنگلہ دیش میں نیراج پھیل جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ لہٰذا فکر کی کوئی بات نہیں ہے۔ دریں اثناء سعودی عرب کی انسانی بنیادوں پر امداد اور راحت رسانی کی تنظیم نے 20 لاکھ امریکی ڈالر بنگلہ دیش کیلئے بطور عطیہ منظور کئے ہیں۔ یہ رقم عالمی تنظیم صحت کے حوالہ کردی گئی ہے تاکہ بنگلہ دیش کے صدر ضلع ہاسپٹل کاکس بازار کو عصری بنایا جائے۔ کاکس بازار میں 7000 روہنگیا مسلمان میانمار سے فرار ہوکر پناہ لئے ہوئے ہیں اور پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔ اس ہاسپٹل سے ان کا علاج کیا جاتا ہے۔ ملک سلمان انسانی بنیادوں پر امداد اور راحت رسانی مرکز نے ایک پراجکٹ کی منظوری دی ہے جس کی جملہ لاگت 20 لاکھ امریکی ڈالر ہوتی ہے تاکہ بنگلہ دیش کے اس ہاسپٹل کو عصری سہولتوں سے آراستہ کیا جاسکے۔ یہ رقم عالمی تنظیم صحت کے سپرد کردی گئی ہے۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب دریں اثناء ہندوستانی کمپنیاں اب تعمیراتی اور تنصیبی کاموں کی شراکت دار ہوجائیں گی۔ غیراہم زمرہ میں روپور نیوکلیئر برقی توانائی کارخانہ قائم کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں آج بنگلہ دیش، روسی ایٹمی توانائی محکمہ روساٹم اور ہندوستان کے درمیان بحیثیت نیوکلیئر سربراہ کنندہ گروپ کے رکن ایک معاہدہ ہوچکا ہے۔ ہندوستان راست طور پر ایٹمی برقی توانائی ری ایکٹرس کی تنصیب میں شرکت نہیں کرے گا۔ تاہم اس کے امدادی کاموں میں حصہ لے گا۔ یادداشت مفاہمت پر ماسکو میں دستخط ہوچکے ہیں۔ دستخط سے قبل روسی کنٹراکٹر سے ہندوستانی اور بنگلہ دیشی ماہرین نے پراجکٹ سے متعلق کاموں پر عمل آوری کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا ہے۔ معاہدہ کے تحت روس 1200 میگاواٹ فی کس صلاحیت کے ری ایکٹر روپور میں نصب کرے گا۔ یہ بنگلہ دیش کا اولین نیوکلیئر برقی توانائی پراجکٹ ہے۔