ایٹا نگر۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اروناچل پردیش کے سرحدی علاقوں میں ہموار ترقی کے دور کا آغاز کرنے کیلئے متحدہ پیاکیج دینے سے اتفاق کرلیا۔ ایک سرکاری بیان میں آج کہا گیا ہے کہ یہ پیشکش اروناچل پردیش کے چیف منسٹر نابم ٹوکی کی اپیل کے جواب میں کی گئی ہے تاکہ ریاست میں شہریوں کے نقل مقام پر قابو پایا جاسکے۔ ارون جیٹلی جو دفاع کے علاوہ کارپوریٹ اُمور کا قلمدان بھی سنبھالے ہوئے ہیں، نابم ٹوکی کو یہ پیغام دیا جبکہ انہوں نے کل نئی دہلی میں ان سے ملاقات کی۔ مرکزی وزیر فینانس نے چیف منسٹر کو تیقن دیا کہ وہ سرحدی شوارع کی ترقی کا مسئلہ سرحدی شوارع تنظیم کے ساتھ اٹھائیں گے تاکہ مختلف پراجیکٹس کی تکمیل ہوسکے۔ مرکزی وزیر فینانس نے کہا کہ یہ 10 انتظامی مراکز سے جو غیرمربوط ہیں، مربوط کرنے کے لئے عوامی سربراہی خدمات کے ریاست میں توسیع کے امکانات کا جائزہ لیں گے۔ ریاست کی مالی حالت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے جیٹلی نے تیقن دیا کہ ان کی جانب سے زیرالتواء 13 ویں فینانس کمیشن کے اجراء کے بارے میں ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی اور دیگر مالی امداد بھی جو ریاست کا حق ہے، فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم نے اندرون ملک مالیہ کی فراہمی کے لئے علیحدہ ذریعہ فراہم کرنے کے معاملے میں مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بیرونی اداروں ایشیائی ترقیاتی برانڈ اور عالمی بینک کی مالی امداد سے چلائے جانے والے پراجیکٹس کو بیرونی امداد کی بجائے اندرون ملک مالیہ فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے تیقن دیا کہ معاملے کی یکسوئی ریاست کے خسارہ کی پابجائی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کی جائے گی۔ مبینہ طور پر جیٹلی نے سربراہ فوج کے ساتھ پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد اروناچل پردیش کا دورہ کرنے کا تیقن بھی دیا۔ مرکزی وزیر تاوانگ کا بھی دورہ کریں گے تاکہ قومی ادارہ برائے کوہ پیمائی اور متعلقہ کھیلوں کا دیرانگ میں افتتاح کرسکیں۔ایک اور تبدیلی میں مرکزی وزیر برائے زمینی ٹرانسپورٹ و قومی شاہراہیں نتن گڈکری نے چیف منسٹر کی اس تجویز سے اتفاق کیا کہ پی ایم جی ایس وائی کے معیاروں میں سڑکوں کے ریاستی پراجیکٹس کے سلسلے میں لچک پیدا کی جائے گی۔ چیف منسٹر لچکدار علاقوں کے لئے پی ایم جی ایس وائی کے تحت منفرد مقامی حالات کی بنیاد پر دیہی سڑکوں کو مربوط کرنے کے لئے لچکدار نظام کی تائید میں مسلسل مہم چلا رہے تھے۔ چیف منسٹر نے گڈکری سے اپیل کی کہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت غیرمربوط بستیوں کو جو ریاست کے دور اِفتادہ علاقوں میں ہیں، سڑکوں کے ذریعہ مربوط کیا جائے۔