ممبئی کانگریس کے صدر سنجے نروپم کا ٹوئیٹ ۔ کانگریس پارٹی کا اظہار لا تعلقی ۔ بی جے پی کی جانب سے شدید تنقید
ممبئی / نئی دہلی 4 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) لائین آف کنٹرول کے پار دہشت گردوں کے لانچ پیاڈس پر ہندوستان کے سرجیکل حملوں کے مسئلہ پر آج ایک سیاسی تنازعہ پیدا ہوگیا جبکہ مختلف جماعتوں میں ایک دوسرے پر الزام ترشیاں شروع ہوگئی ہیں۔ ممبئی کانگریس کے سربراہ سنجے نروپم نے ان حملوں کو فرضی قرار دیا ہے جس پر بی جے پی نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ کانگریس نے نروپم کے ریمارکس سے خود کو مکمل الگ کرلیا ہے ۔ سنجے نروپم نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ ہر ہندوستانی چاہتا ہے کہ پاکستان کے خلاف سرجیکل حملے کئے جائیں لیکن یہ حملے فرضی نہیں ہونے چاہئیں تاکہ بی جے پی کو سیاسی فائدہ ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفاد پر سیاست کی جا رہی ہے ۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اس بات کا کوئی ثبوت پیش کیا جانا چاہئے کہ سرجیکل حملے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی پر اس مسئلہ پر سیاست کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔
پاکستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی پر امڈتے ہوئے حب الوطنی کے جذبات کے دوران مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کہا کہ جو قائدین فوج کے سرجیکل حملوں پر شک کرتے ہیں انہیں پاکستانی شہریت لینی چاہئے ۔ اوما بھارتی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جو قائدین یہ کہتے ہیں کہ اگر پاکستان سرجیکل حملوں کا ثبوت مانگ رہا ہے تو اسے یہ ثبوت دیا جانا چاہئے ایسے افراد کو پاکستان کی شہریت لے لینی چاہئے۔ کانگریس نے آج حکومت سے کہا کہ وہ گذشتہ ہفتے ہوئے سرجیکل حملوں کا ٹھوس ثبوت پیش کرے تاکہ پاکستان کو بے نقاب کیا جاسکے جو ان حملوں سے انکار کر رہا ہے ۔ کانگریس کے سنئر ترجمان آنند شرما نے یہ بھی خیال مسترد کردیا کہ اس طرح کے سرجیکل حملے پہلی مرتبہ ہوئے ہیں۔ سنجے نروپم نے کہا کہ گذشتہ ہفتے جب ڈائرکٹر جنرل ملٹری آپریشنس نے حکومت کی جانب سے اعلان کیا کہ پاکستان کے دہشت گرد کیمپس کے خلاف سرجیکل حملے کئے گئے ہیں اس وقت سبھی نے اس کی تائید کی تھی ۔ سونیا گاندھی ‘ راہول گاندھی اور خود انہوں نے بھی اس کی تائید کی تھی ۔ لیکن جس طرح سے بی جے پی نے سارے ملک میں بیانرس لگائے ہیں ۔ جس طرح سے سرجیکل حملوں کی تشہیر کی جا رہی ہے اسے سیاسی فائدہ کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی ساری دنیا میں ان حملوں کی حقیقت کے تعلق سے سوال ہو رہا ہے ایسے میں ہم کو بھی حکومت سے سوال کرنا پڑتا ہے ۔ نروپم نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ کئے بغیر ساری دنیا کو جواب دینے کیلئے کچھ ثبوت پیش کرنا چاہئے ۔
اس مسئلہ پر تنازعہ پیدا ہونے کے بعد کانگریس نے خود کو سنجے نروپم کے ریمارکس سے الگ کرلیا ہے اور پارٹی نے کہا کہ اس نے ان ریمارکس کا نوٹ لیا ہے ۔ پارٹی ترجمان رندیپ سرجیوالا نے کہا کہ کانگریس پارٹی خود کو سنجے نروپم کے ریمارکس سے الگ کرتی ہے اور اس کا نوٹ لیا گیا ہے ۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کے جھوٹے پروپگنڈہ کو بے نقاب کرے ۔ ثبوت عوام میں پیش کیا جانا چاہئے ۔ بی جے پی نے چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے کیونکہ انہوں نے بھی مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل حملوں کا ثبوت مانگا ہے ۔ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے ان سے کہا کہ وہ فوج کو چھوٹا کرنے کی کوشش نہ کریں اور نہ پاکستانی پروپگنڈہ کا شکار ہوجائیں۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرساد نے کہا کہ عام آدمی پارٹی لیڈر کو یہ جواب دینا چاہئے کہ وہ ہندوستانی فوج میں یقین رکھتے ہیں یا نہیں۔