دہشت گرد سوشیل میڈیا کوآلہ کار کے طور پر استعمال کررہے ہیں، چوکنا رہنے فوج کو ہدایت: راج ناتھ سنگھ
نئی دہلی ۔ یکم جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے آج کہاکہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اُس پار دہشت گردی کے مراکز پر ہندوستان کی جانب سے کئے گئے سرجیکل اسٹرائیکس کے بعد پاکستان سے عسکری پسندوں کی مداخلت کاری کافی حد تک کم ہوگئی۔ بی ایس ایف کی ایک تقریب میں سنٹرل پولیس اور پیرا ملٹری عملے سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے سوشیل میڈیا پر غیر مصدقہ اطلاعات پھیلانے والوں سے چوکس رہنے پر زور دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ پہلے پاکستان سے عسکریت پسندوں کی مداخلت کاری ہوا کرتی تھی لیکن وہ اب یہ کہنے کے موقف میں ہیں کہ سرجیکل اسٹرائیکس کے بعد مداخلت کاری کے واقعات میں کافی کمی واقع ہوئی ہے۔ اُنھوں نے سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے فوج اور بی ایس ایف کی ستائش کی۔ گزشتہ سال ستمبر میں ایل او سی کے اُس پار دہشت گردوں کے مراکز کو فوج نے اچانک حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔ راجناتھ سنگھ نے کہاکہ فوج بالخصوص بارڈر سکیوریٹی فورس (بی ایس ایف) کو جعلی ہندوستانی کرنسی اور منشیات کی سرحد پار اسمگلنگ کے بارے میں بھی زیادہ چوکس رہنا چاہئے۔ سوشیل میڈیا کے خطرات کا تذکرہ کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ دشمن افواہیں پھیلارہا ہے اور جھوٹی اطلاعات کے لئے فیس بُک و واٹس اپ کو آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ اکثر یہ دیکھا جاتا ہے کہ عہدیدار یا ارکان عملہ اِس طرح کی اطلاعات یا ویڈیوز اپنے فیس بُک پیج یا واٹس اپ پر اپ لوڈ کرتے ہیں، آپ کو ایسا نہیں کرنا چاہئے۔ سب سے پہلے اِن اطلاعات کی سچائی جاننے کی کوشش کرنی چاہئے
اور یہی ملک کے مفاد میں ہے کیوں کہ آپ نہ صرف سرحدوں کی حفاظت کررہے ہیں بلکہ ملک کے اتحاد و سالمیت کو بھی برقرار رکھے ہوئے ہے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ حکومت سرحدوں کو زیادہ محفوظ بنانے کے لئے ایک جامع انٹیگریٹیڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم متعارف کرے گی، اِس کے لئے راڈارس، لیزرس، کیمرہ اور دیگر کمانڈ اینڈ کنٹرول آلات استعمال کئے جائیں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت سرحدوں کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ بی ایس ایف کو ہندوستان کی پہلی دفاعی دیوار قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیرداخلہ نے کہاکہ گزشتہ چند سال کے دوران سرحدوں کی حفاظت کرنے والی اِس فورس نے اپنی ایک علیحدہ پہچان بنائی ہے اور اِس پر فوج کی چھاپ نہیں پائی جاتی۔ پہلے بی ایس ایف کو فوج کے ساتھ رکھا جاتا تھا لیکن گزشتہ چند سال کے دوران ہند ۔ پاک سرحد پر جو کام بی ایس ایف نے انجام دیا ہے وہ غیرمعمولی رہا۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ ہر جوان جو اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے جان کی قربانی دیتا ہے اُس کے ارکان خاندان کو کم از کم ایک کروڑ روپئے معاوضہ ملنا چاہئے۔ اُنھوں نے تمام ڈائرکٹر جنرل سے خواہش کی ہے کہ ایسے کسی معاملہ میں جہاں کسی خاندان کو کم از کم ایک کروڑ روپئے کی امداد نہیں مل رہی ہے اُنھیں مطلع کریں۔ اُن کی یہ کوشش ہوگی کہ کسی بھی طرح ارکان خاندان کو اِس رقم کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اُنھوں نے بتایا کہ وزیرداخلہ نے اِس ضمن میں خصوصی ویب سائٹ بھی شروع کی ہے۔