حیدرآباد 2 جنوری ( این ایس ایس ) سی پی آئی نے آج مرکزی حکومت پر تنقید کی کہ اس نے پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے ۔ پارٹی نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ عوام پر جو بھاری بوجھ عائد کردیا گیا ہے اس سے دستبرداری اختیار کرلی جائے ۔ علاوہ ازیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ جس طرح حکومت دہلی کی جانب سے عوام کو مفت پانی سربراہ کیا جا رہا ہے اسی طرح ریاست میں بھی عوام کو مفت پینے کا پانی سربراہ کیا جائے ۔ پارٹی نے مطالبہ کیا کہ ریاست میں برقی شرحوں میں کمی کی جانی چاہئے جس طرح دہلی میں کی گئی ہے ۔ یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سی پی آئی ریاستی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا نے مرکز سے سوال کیا کہ پکوان گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کس طرح سے مناسب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پٹرولیم کمپنیوں کے دباؤ کو قبول کرتے ہوئے عام آدمی پر بھاری بوجھ عائد کردیا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت فوری طور پر بیرونی ممالک میں رکھے کالے دھن کو واپس لانے اقدامات کرے ۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو راحت پہونچانے کے اقدامات کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر بیرونی ممالک میں رکھے کالے دھن کو واپس لایا گیا تو عوام کو مہنگائی سے راحت دلانے میں مدد مل سکتی ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ ریاستی حکومت کیوں دہلی کی طرح یہاں بھی عوام کو مفت پانی سربراہ نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں جتنا پانی یومیہ سربراہ کیا جاتا ہے اس میں 60 فیصد پانی اہم شخصیتوں کو مفت سربراہ کیا جاتا ہے۔ کوکا کولا جیسی کمپنیاں انتہائی معمولی ادائیگی پر پانی حاصل کرتی ہیں۔ کئی وی آئی پیز بغیر بل ادا کئے پانی استعمال کرتی ہیں۔ اسی طرح پانی ضائع بھی کیا جاتا ہے اگر وی آئی پیز سے مناسب بل وصول کیا جائے اور پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جائے تو عام آدمی پر بوجھ کو کم کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دہلی کی طرح آندھرا پردیش کی حکومت کو بھی برقی شرحوں میں 50 فیصد اضافہ کرنا چاہئے ۔