سدھو کے کانگریس میں داخلہ پر فیصلے کا امریندر کو اختیار

کانگریس اور سابق ایم پی کے درمیان ابھی بات چیت طے نہیں، پارٹی ترجمان کا بیان
نئی دہلی۔25 اگست (سیاست ڈاٹ کام) سابق بی جے پی ایم پی نوجوت سنگھ سدھو کی عام آدمی پارٹی میں شمولیت غیر یقینی نظر آرہی ہے، اس پس منظر میں کانگریس نے آج کہا کہ پارٹی کی پنجاب یونٹ کے سربراہ امریندر سنگھ کرکٹر سے سیاستداں بننے والے سدھو کے پارٹی میں داخلے کے معاملہ کا فیصلہ کریں گے۔ اے آئی سی سی کے ترجمان اعلی رندیپ سرجے والا نے یہ پوچھنے پر کہ آیا سدھو کا کانگریس کی صف میں خیرمقدم کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ہم نے امریندر سنگھ کو مجاز گردانا ہے۔ پارٹی کا موقف یہی رہا ہے کہ پنجاب میں آئندہ سال کے اسمبلی چنائو میں فرقہ پرست قوتوں کو شکست دینے کے لئے تمام ہم خیال جماعتوں اور لوگوں کو ہاتھ ملانے چاہئے۔ اے آئی سی سی سکریٹری اور پنجاب میں پارٹی امور کی انچارج آشا کماری نے قبل ازیں کہا تھا کہ کانگریس نے ابھی سدھو کے ساتھ بات چیت نہیں کی ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ سدھو راجیہ سبھا سے مستعفی ہوگئے مگر ابھی بی جے پی نہیں چھوڑے ہیں۔ اس سے قبل امریندر سنگھ نے کہا تھا کہ سدھو کا کانگریس میں خیرمقدم کیا جائے گا کیوں کہ اس پارٹی کی پالیسی ان کے خیالات سے میل کھاتی ہے اور خود ان کے والد کانگریسی رہے۔ سدھو کا تعلق پٹیالہ سے ہے جو امریندر سنگھ کا آبائی ٹائون ہے۔ تاہم سدھو راجیہ سبھا سے استعفیٰ دینے کے بعد سے میڈیا سے کتراتے رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال نے اپنی پارٹی میں سدھو کی شمولیت کے تعلق سے قیاس آرائیوں کا جواب دیتے ہوئے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے سابق ایم پی سے ملاقات کی تھی لیکن انہیں یہ فیصلہ کرنے کچھ وقت درکار ہے کہ آیا وہ عام آدمی پارٹی میں شامل ہوجائیں یا نہیں۔ سدھو کے گزشتہ ماہ استعفیٰ کے بعد سے عام آدمی پارٹی میں شمولیت کی قیاس آرائی زوروں پر ہے لیکن انہوں نے خود کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔