سدانند گوڑا کے فرزند کیخلاف عصمت ریزی کا الزام

مجھے بہو کے طور پر قبول کیا جائے : اداکارہ
بنگلور ؍ کوچی۔ 28 اگست (سیاست ڈاٹ کام)مودی حکومت کیلئے نیا تنازعہ اس وقت کھڑا ہوگیا جب ایک غیرمعروف اداکارہ نے وزیر ریلوے سدانند گوڑا کے فرزند کے خلاف عصمت ریزی اور دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ حکومت ِکرناٹک نے کہا کہ اس معاملے میں قانون اپنا کام کرے گا جبکہ وزیر ریلوے کے مطابق ان کے فرزند کو غلط ماخوذ کیا جارہا ہے۔ یہ خاتون جو مختصر عرصہ تک ماڈل سے اداکارہ رہی، ٹی وی چیانلس پر پیش ہوکر کہا کہ اس کی سدانند گوڑا کے فرزند کارتک گوڑا سے شادی ہوئی ہے۔ اس نے کہا کہ سدانند گوڑا کے خاندان کو اُسے ’’بہو‘‘ کے طور پر قبول کرنا چاہئے۔ یہ معاملہ کرناٹک ویمنس کمیشن تک پہنچ گیا ہے جہاں صدرنشین منجولا مناسا نے بتایا کہ خاتون کی بہن کمیشن سے رجوع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے اس خاتون اور ارکانِ خاندان سے بات کریں گی۔ ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے ۔ اس خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اور کارتک گوڑا ایک دوسرے کو ماہ مئی سے جانتے ہیں اور جون کے مہینہ میں کارتک کے ڈرائیور کی موجودگی میں ان کی شادی ہوئی۔ وہ چاہتی ہیں کہ کارتک کے گھر والے اسے اپنی ’’بہو‘‘ تسلیم کریں اور وہ ان کیلئے اچھی بہو ثابت ہوں گی۔ کارتک کے ساتھ ان کی تصویر نقلی ہونے کے الزامات پر اس خاتون نے جواب دیا کہ یہ نقلی تصاویر نہیں ہیں اور خود انہوں نے یہ تصاویر نہیں لی بلکہ ان کے دوستوں نے یہ تصویر لی اور مجھے روانہ کی ہیں۔ چیف منسٹر کرناٹک سدا رامیا نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ قانون اپنا کام کرے گا۔ وزیر ریلوے سدانند گوڑا کو اس انکشاف پر پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کوچی میں کہا کہ یہ غلط طور پر کی گئی شکایت ہے۔ آپ بخوبی سمجھ سکتے ہیں کہ اس شکایت کے باوجود وہ بحیثیت وزیر اس وقت یہاں کوچی میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مزید کچھ کہنا نہیں چاہتے۔ قانون اپنا کام کرے گا۔ میرا بیٹا ہو یا کوئی اور اس معاملہ میں قانون اپنا کام کرے گا اور وہ کوئی مداخلت نہیں کریں گے۔