سحری کے دوران غیر معلنہ برقی کٹوتی، عہدیداران خواب غفلت میں

بلاخلل برقی سربراہی پر اجلاس، قائدین اور عہدیداروں کے بیانات و ادعاجات اکارت ثابت
حیدرآباد۔28مئی (سیاست نیوز) محکمہ برقی کے اعلانات اور ماہ رمضان المبارک کی پہلی سحر کا جائزہ لینے پر یہ بات واضح ہوتی ہے کہ محکمہ برقی کو مسلمانوں کی عبادتوں کے خشوع و خضوع سے کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ محکمہ کے عہدیدارشہر کے عوام کو تکلیف میں مبتلاء کرتے ہوئے خود آرام کی نیند سوتے ہیں۔ ماہ رمضان المبار ک کے پہلے روزہ کے لئے شہر کے بیشتر حصہ میں تاریکی میں سحر کی گئی اور سحر کے انتظامات بھی تاریکی میں کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ رات کے وقت ہوئی بارش کے سبب شہر کا بیشتر حصہ تاریکی میں غرق رہا اور متعدد فون کرنے کے باوجود شہر کے کسی بھی برقی دفتر سے مناسب جواب نہیں دیا جا رہا تھا بلکہ یہ کہتے ہوئے شکایت کو نظر انداز کیا جاتا رہا کہ بارش کے سبب خرابی پیدا ہوئی ہے جسے درست کیا جا رہا ہے اور اس درستگی کے بعد برقی بحالی ممکن ہو پائے گی۔ شہر کے کئی علاقوں چندرائن گٹہ‘ جنگم میٹ‘ شاہ علی بنڈہ‘ علی آباد‘ ریڈ ہلز‘ نامپلی‘ ملک پیٹ‘ اکبرباغ ‘ چنچل گوڑہ‘ دبیرپورہ‘ نورخان بازار‘ سنتوش نگر ‘ عیدی بازار‘ مہدی پٹنم‘ فلک نما‘ حافظ بابا نگر ‘ حسینی علم کے علاوہ شہر کے کئی مقامات پر برقی سربراہی کئی گھنٹوں تک منقطع رہی جس کے سبب سحر کے انتظامات میں عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ماہ رمضان المبارک کے آغاز سے قبل حکومت کی جانب سے طلب کردہ اجلاس میں کئے جانے والے فیصلوں کی کس حد تک اہمیت ہے اس بات کا احساس کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس اہم ترین اجلاس میں قائدین کے علاوہ سرکاری عہدیدار موجود تھے نہ اس بات کا اعلان کیا تھا کہ ماہ رمضان المبار ک کے دوران معیاری اور بلا وقفہ برقی سربراہی کو یقینی بنایاجائے گا۔ اس اجلاس میں حکومت کے تیقنات اور عہدیداروں کے اقدامات کے اعلانات کو اپنی مؤثر کامیابی کا نتیجہ قرار دینے والے بھی اب خاموش ہیں اور برقی سربراہی منقطع ہونے پر عوام کی دادرسی کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ چندرائن گٹہ ‘ فلک نما‘ علی آباد‘ جنگم میٹ کے علاوہ اطراف کے علاقوں میں زائد از 5گھنٹے برقی سربراہی منقطع رہی اور شاہ علی بنڈہ اور اطراف کے علاقوں میں رات دیر گئے سے سحر تک برقی سربراہی نہ ہونے کے سبب عوام کو سخت تکالیف کا سامنا کرنا پرا۔دونوں شہروں میں محکمہ برقی کے عہدیداروں کی جانب سے اختیار کردہ لاپرواہ طرز عمل کے متعلق بتایاجاتا ہے کہ بیشتر تمام عہدیداروں کے مکانات میں  یو پی ایس بطور تحفہ نصب کئے جا چکے ہیں اور ان یو پی ایس کے سبب انہیں برقی سربراہی منقطع ہونے کا احساس تک نہیں ہوتا اسی لئے وہ اپنے ماتحتین سے ان مسائل کے متعلق دریافت نہیں کر رہے ہیں۔ تلنگانہ اسٹیٹ سدرن پاؤر ڈسٹریبیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ نے اعلان کیا تھا کہ ڈائریکٹر ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل جناب میر کمال الدین علی خان کی نگرانی میںپرانے شہر کیلئے رات کے اوقات میں برقی سربراہی امور کا جائزہ لینے کے لئے ٹیم کی تشکیل عمل میں لائی جائے گی لیکن اس سلسلہ میں بھی کوئی تحریری احکام جاری نہیں کئے گئے۔