حج تربیتی اجتماع ، مولانا شاہ محمد جمال الرحمٰن مفتاحی اور پروفیسر ا یس اے شکور کا خطاب
حیدرآباد ۔ 3 جون (پریس نوٹ) ممتاز عالم دین حضرت مولانا شاہ محمد جمال الرحمٰن مفتاحی نے کہا کہ حج مبرور کا بدلہ جنت کے سوا کچھ اور نہیں ہے اور اس قدر عظیم بخشش کے عطا ہونے کا موقعہ ملنا واقعی بڑی خوش نصیبی کی بات ہے۔ اس لئے سفر حج پر روانگی سے قبل اس کا اتنا ہی اہتمام کرنا ضروری ہے اوریہ طئے کرنا بھی ضروری ہے کہ ہم کس لئے جارہے ہیں‘ لوگوں کو دکھانے کی نیت نہ ہو بلکہ یہ خیال رہے کہ صرف اور صرف اللہ کو راضی کرنے کے لئے جانا ہے۔ وہ آج تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کے زیر اہتمام منتخب عازمین حج کے تربیتی اجتماع سے جو مسجد عامرہ عابڈزمیں منعقد ہوا خطاب کررہے تھے۔ اسپیشل آفیسر پروفیسر ایس اے شکور نے صدارت کی۔ مولانا شاہ جمال الرحمٰن نے کہا کہ حج ویسا ہی کرنے کی کوشش کریں جو اللہ کو پسند ہے۔ اسی کا نام حج مبرور ہے کہ جس میں کوئی گناہ نہ ہو۔ انہو ںنے کہا کہ حج کو صحیح طریقہ پر ادا کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اپنے علاقہ کے ایسے عالم دین سے ملتے رہا کریں جنہوںنے اس سے پہلے حج کیا ہو۔ ہم سستی و کاہلی کا شکار ہوگئے ہیں ‘ زیادہ سے زیادہ پیدل چلنے کی عادت ڈالیں۔ لوگوں کے جو حقوق آپ کے ذمہ ہیں وہ ادا کردیجئے۔ سب سے زیادہ فضیلت والا حج وہ ہے جس میں مشقت زیادہ ہو۔ لیکن اپنی طرف سے مشقت میں نہ پڑیں۔ اسپیشل آفیسر اسٹیٹ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے عازمین کو سفر حج سے متعلق اہم امور سے واقف کروایا اور کہا کہ عازمین اپنے ہمراہ 25,000روپئے انڈین کرنسی کے علاوہ 5,000امریکن ڈالر یا اس کے مماثل ریال و دینار لے جاسکتے ہیں‘ اس سے زیادہ رقم لے جانے پر کسٹمس میں انٹری کروانی ہوگی۔ انہو ںنے کہا کہ عازمین کو اپنے ساتھ جملہ 55کلو وزن لے جانے کی اجازت ہے‘ وھیل چیر وہ یا تو مکہ معظمہ میں حاصل کرسکتے ہیںیا یہیں سے ساتھ لے جاسکتے ہیں اس کا وزن شمار نہیں ہوگا۔ پروفیسر ایس اے شکور نے کہا کہ عازمین کا ویکسی نیشن عید کے فوری بعد شروع ہوگا‘ حج ہاؤز میں حیدرآباد اور رنگا ریڈی کے عازمین کی ٹیکہ اندازی کی جائے گی۔ یہ کافی قیمتی ٹیکے ہوتے ہیںجو عازمین کو مفت دئے جاتے ہیں ‘ اضلاع کے عازمین کے ٹیکے متعلقہ اضلاع کو روانہ کئے جاتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ اب رباط میں قیام کے لئے کوئی ویٹنگ لسٹ آنے والی نہیں ہے‘ اور 1286نشستیں پر ہوچکی ہیں‘ 5جون دوسری قسط ادا کرنے کی آخری تاریخ ہے۔ اس موقع پر انہو ںنے عازمین کے سوالات کے جوابات بھی دیئے اور کئی امور کی وضاحت کی۔ اسسٹنٹ سکریٹری حج کمیٹی جناب عرفان شریف نے انتظامات کی نگرانی کی۔ اجتماع میں عازمین کی کثیر تعداد شریک تھی‘ خواتین کے لئے علیحدہ انتظام کیا گیا تھا۔ مولانا مفتی محمد امجد نے روضہ اطہر پر ادب و احترام کے ساتھ حاضری اور درود شریف کی کثرت رکھنے اور بے ادبی و گستاخی کی کوئی بات نہ کرنے کی عازمین سے خواہش کرتے ہوئے کہا کہ مسجد نبوی میں اگر چالیس نمازیں ادا کرے تو وہ نفاق سے بری ہوجاتا ہے۔ انہو ںنے احادیث کے حوالے سے کہا کہ حرمین شریفین میں سے کسی جگہ کسی کو موت آجائے تو قیامت کے ہولناک دن و ہ قبر سے پرامن اٹھایا جائے گا۔ روضہ اطہر پر حاضری پر اجر ملے گا اور اس کو دو مقبول حج نامہ اعمال میں لکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ منورہ کے غبار میں اور وہاں کی مٹی میں بھی شفا ہے۔