سبکدوش افغان صدر کرزئی صدارتی محل چھوڑنے تیار ، جانشین کا ہنوز انتظار

کابل ۔ 28 اگسٹ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) سبکدوش افغان صدر حامد کرزئی اپنے تمام شخصی اثاثے جٹاتے ہوئے قصر صدارت چھوڑنے کی تیاری کرچکے ہیں، اُن کے ترجمان نے آج یہ بات کہی ، حالانکہ متنازعہ الیکشن اُن کے جانشین کو ڈھونڈنے میں ناکام ہوچکا ہے ۔ کرزئی جو وسطی کابل میں واقع سابق شاہی محل میں 2002 ء سے رہائش پذیر رہے ہیں ، انھوں نے اپنے کتابوں کی قیمتی لائبریری کو احتیاط سے نکالنے کے عمل کی بنفس نفیس نگرانی کی اور بھاری سکیورٹی والی عمارت کے اندرون اپنی دیگر نادر اشیاء کو بھی محفوط طریقہ سے منتقل کرنے کا انتظام کرالیا۔ وہ شہر میں واقع ایک دیگر قیامگاہ کو منتقل ہونے والے ہیں ، ویسے یہ غیرواضح ہے کہ اب سے وہ سیاست میں کس قدر سرگرم رہیں گے ۔ انھوں نے طالبان اقتدار کے زوال کے بعد سے 13کشیدہ برسوں میں افغانستان کا اقتدار سنبھالے رکھا ۔ کرزئی کے ترجمان ایمل فیضی نے فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی ‘ کو بتایا کہ صدر نے روانگی کی پوری تیاری کرلی ہے اور بس چند روز میں وہ قصر صدارت چھوڑ دیں گے ۔ انھوں نے بتایا کہ بہت کچھ فرنیچر یوں ہی چھوڑ دیاگیا ہے کیونکہ یہ صدارتی محل سے ہی تعلق رکھتا ہے ، لیکن اُن کی شخصی اشیاء اور بالخصوص اُن کی کتابیں جو انھیں بہت عزیز ہیں ، منتقلی کیلئے تیار کرلی گئی ہیں۔ ترجمان نے تفصیلی بریفنگ میں کہا کہ صدر کتب کا اچھا خاصہ ذخیرہ رکھتے ہیں ، جس میں تمام اقسام کی نئی اور بہت پرانی تاریخی کتب شامل ہیں، جو پہلے ہی کارٹونس میں محفوظ کرلی گئی ہیں اور انھیں سبکدوش صدر کی اگلی قیامگاہ کو بحفاظت منتقل کیا جائے گا ۔ فی الحال وہ ابھی صدارتی محل میں ہی ہیں۔ اشرف غنی اور عبداﷲ عبداﷲ جو کرزئی کے جانشین بننے کیلئے دو نمایاں امیدوار ہیں ، 14 جون کے الیکشن کے نتیجے میں وہ طویل تعطل میں پھنسے ہیں ۔ جبکہ اس الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں ۔ 56 سالہ کرزئی وسیع و عریض صدارتی محل میں اپنی شریک حیات زینت اور اپنے تین بچوں کے ساتھ مقیم رہے ہیں۔ اُن کے بچوں میں سب سے کم عمر کی گزشتہ سال کے اوائل پیدائش ہوئی ۔ قتل کی دھمکی کے سبب کرزئی اپنے ملک میں زیادہ آزادانہ طورپر سفر سے قاصر رہے ہیں اور اس کی بجائے انھوں نے اکثر و بیشتر افغان سرداروں کے ساتھ میٹنگس منعقد کئے ۔ جن میں قبائیلی سرداروں سے لیکر عام دیہاتی افغان شامل ہیں، جن کے ساتھ انھوں نے ملک سے متعلق مختلف موضوعات پر گفتگو کی ۔ دستور کے تحت کرزئی تیسری میعاد کے لئے صدر کی دعویداری نہیں کرسکتے اور وہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وہ سبکدوشی کی بہتر زندگی کے خواہشمند ہیں ۔