سبم ہری مقابلہ سے اچانک دستبردار

وشاکھاپٹنم سے وجیہ اماں کے انتخابی مقابلہ پر احتجاج

حیدرآباد /6 مئی (سیاست نیوز) انتخابات سے ایک دن قبل وشاکھا پٹنم سے جے سمکھیا پارٹی کے لوک سبھا امیدوار سبم ہری نے مقابلہ سے دست بردار ہوکر عوام سے معذرت خواہی کی ہے۔ آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ متحدہ آندھرا پردیش کے حامی ہیں اور ریاست کو متحد رکھنے کے لئے مقابلہ کر رہے تھے، تاہم کل کے سپریم کورٹ کے فیصلہ سے یہ واضح ہو گیا کہ ریاست کو متحد رکھنا ممکن نہیں ہے، لہذا وہ مقابلہ سے دست بردار ہو رہے ہیں، کیونکہ ان کے انتخابی میدان میں رہنے سے گروہ واری رقابت کا ریکارڈ رکھنے والی وائی ایس آر کانگریس کی امیدوار وجیہ اماں کو فائدہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ وہ جگن موہن ریڈی کے منصوبوں سے اچھی طرح واقف ہیں، جنھوں نے خفیہ سازش کے تحت اپنی ماں کو کڑپہ کی بجائے حلقہ لوک سبھا وشاکھا پٹنم سے امیدوار بنایا ہے، جب کہ گروہ واری رقابت وشاکھا پٹنم کے لئے ریاست کی تقسیم سے زیادہ نقصاندہ اور خطرناک ہے۔ انھوں نے عوام سے معذرت خواہی کرتے ہوئے کہا کہ وہ حالات کو سمجھیں اور وائی ایس آر کانگریس کے خلاف ووٹ دیں، جب کہ تلگودیشم اور بی جے پی اتحاد ریاست کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لئے معاون ثابت ہوگا۔ انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مقابلہ میں نہیں ہیں، لہذا ہمیں ووٹ دے کر اپنا ووٹ ضائع نہ کریں۔ واضح رہے کہ ریاست کو متحد رکھنے کے لئے کانگریس ہائی کمان سے بغاوت کرتے ہوئے چیف منسٹر کے عہدہ اور کانگریس سے مستعفی ہونے والے کرن کمار ریڈی نے نئی جماعت (جے سمکھیا آندھرا) تشکیل دی تھی، لیکن وہ انتخابات میں خود مقابلہ نہیں کر رہے ہیں، جب کہ دیگر قائدین ان کا ساتھ چھوڑ رہے ہیں۔ مسٹر سبم ہری نے مرکز میں این ڈی اے حکومت کی تشکیل کا ادعا کیا۔