نئی دہلی 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج سہارا گروپ کے مالک سبرتا رائے پر شدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے انھیں تہاڑ جیل بھیج دیا ہے۔ احاطہ عدالت میں سبرتا رائے سے ناراض ایک وکیل نے اُن پر سیاہی پھینک دی۔ اور اُنھیں ’’چور‘‘ کہا۔ گوالیار سے تعلق رکھنے والے وکیل نے سبرتا رائے پر اُس وقت برہمی کا اظہار کیا جب اُنھیں سپریم کورٹ لایا گیا۔ اِس وکیل نے خود کو سبرتا رائے کی کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے والا بتایا۔ منوج شرما (30 سال) سبرتا رائے کا انتظار کررہا تھا۔ سپریم کورٹ نے سرمایہ کاروں کو اُن کی رقم واپس کرنے سبرتا رائے کی پیش کردہ تجویز پر بھی یکسر ناراضگی ظاہر کی اور اُنھیں پھر ایک بار عدالتی تحویل میں دے دیا اور کہاکہ جب تک وہ کوئی ٹھوس تجویز کے ساتھ عدالت سے رجوع نہیں ہوں گے
انھیں اور ان کے دو ڈائرکٹرس رائے چودھری اور روی شنکر دوبے کو جیل بھیج دیا جائے۔ عدالت نے آئندہ سماعت 11 مارچ کو مقرر کی ہے۔ قبل ازیں سہارا گروپ کے سربراہ سبرتا رائے نے سپریم کورٹ کو تیقن دیا تھا کہ وہ عدالت کے احکام کی تعمیل کریں گے اور سرمایہ داروں کو رقم واپس کرنے کے لئے مہلت مانگی تھی۔ سبرتا رائے نے کہا تھا کہ سہارا 22,500 کروڑ روپئے ادا کرنے کے لئے اپنے اثاثہ جات فروخت کرے گا اور یہ جائیداد چہارشنبہ سے فروخت کرنا شروع کی جائے گی۔ شخصی طور پر اپنے کیس پر بحث کرتے ہوئے سبرتا رائے نے کہاکہ اِن کی جائیدادیں فروخت ہورہی ہیں اور اِن کی کمپنی مابقی رقم کے لئے بینک گیارنٹی دینے کی کوشش کرے گی۔ اِس پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ بنچ نے اُن سے سوال کیاکہ آخر اُنھوں نے گزشتہ دیڑھ سال سے ایسا کیوں نہیں کیا؟ آخر سہارا ایک کے بعد دیگر بہانے کیوں بنارہا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہاکہ سہارا گروپ کے اثاثہ جات کی فروخت کی ذمہ داری کمپنی پر ہے۔ اِس میں سپریم کورٹ کا کوئی رول نہیں ہوگا، صرف سپریم کورٹ اپنے احکامات کی تعمیل پر نظر رکھے گا۔
سبرتا رائے نے سپریم کورٹ میں اپنی غیرحاضری پر شخصی معذرت خواہی کی اور کہاکہ 26 فروری کو حاضر عدالت ہونے سے وہ قاصر تھے اور اِن کی غیرحاضری حقیقی وجوہات کی بناء تھی۔ سپریم کورٹ کی بنچ نے اِن کی معذرت خواہی کو قبول کرلیا۔ سبرتا رائے جب واپس ہورہے تھے، ایک وکیل نے انھیں چور کہتے ہوئے اُن کے چہرہ پر سیاہی پھینک دی۔ عدالت کے باہر اِس واقعہ سے تھوڑی دیر کے لئے سنسنی پھیل گئی۔ وکیل منوج شرما نے دعویٰ کیاکہ وہ گوالیار سے تعلق رکھتا ہے اور اُس نے سہارا گروپ میں سرمایہ کاری کی تھی۔ منوج شرما نے کہاکہ میں نے سبرتا رائے پر سیاہی اِس لئے پھینکی کیونکہ وہ چور ہے، اس نے غریبوں کو لوٹا ہے۔ بعدازاں پولیس نے وکیل کو وہاں سے ہٹالیا۔