سبرامنیم سوامی کی ادھو ٹھاکرے سے ملاقات

ممبئی ۔ 29 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) مہاراشٹرا میں دیویندر فڈنویس حکومت میں شمولیت کے مسئلہ پر ناراض حلیف جماعت سے بی جے پی کے مذاکرات کی شروعات کے ایک دن بعد سینئر بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے آج شیوسینا صدر اودھو ٹھاکرے کے مکان پہنچے ۔ ماتوشری کے باہر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ دہلی واپس ہونے کے بعد وہ بی جے پی صدر امیت شاہ ، وزیراعظم نریندر مودی اور نتن گڈکری کو ملاقات کی تفصیلات سے واقف کروائیں گے ۔ کیونکہ شیوسینا کو ہمارے ساتھ رکھنے سے مہاراشٹرا میں نہ صرف ایک مستحکم حکومت قائم ہوگی بلکہ ہندوتوا کیلئے ایک نیک شگون ثابت ہوگی ۔ سبرامنیم سوامی نے بتایا کہ اودھے ٹھاکرے ان کے قدیم تعلقات ہیں اور انھیں اس وقت سے جانتے ہیں جب وہ چھوٹے بچے تھے ۔ یہ دریافت کئے جانے پر شیوسینا لیڈر سے ان کی اچانک ملاقات کی وجہ کیا ہے ؟ انھوں نے کہاکہ بی جے پی ، شیوسینا کو ساتھ رکھنا چاہتی ہے یہی وجہ ہے کہ مرکزی وزارت میں شیوسینا کے ایک وزیر کو شامل کیا گیا ۔

تاہم بی جے پی نے اس ملاقات کی اہمیت کو گھٹاتے ہوئے کہا شیوسینا صدر سے ان کی یہ شخصی ملاقات ہے، پارٹی کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ اس موقع پر شیوسینا کے سینئر لیڈر سبھاش دیسائی بھی ماتوشری میں موجود تھے ۔ سبرامنیم سوامی روز اول سے ہی فڈنویس کی زیرقیادت حکومت میں شیوسینا کی شمولیت کے حق میں ہیں۔ قبل ازیں مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان اور ریاستی وزیر امداد باہمی چندرکانت پاٹل نے کل شام ماتوشری میں اودے ٹھاکرے سے ملاقات کی تھی اور وہاں منتظر میڈیا سے بات چیت کئے بغیر روانہ ہوگئے ۔ پردھان اور پاٹل نے بی جے پی کی مرکزی قیادت کو ملاقات کے دوران ٹھاکرے کے ردعمل سے واقف کروایا ۔ پردھان نے بتایا کہ شیوسینا کے ساتھ مذاکرات میں بی جے پی کھلا ذہن رکھتی ہے ۔ دریں اثناء چیف منسٹر فڈنویس جوکہ ودربھا کے دورہ پر ہیں آج کہا کہ بی جے پی کی یہ خواہش ہے کہ شیوسینا کو حکومت کا حصہ دار بنایا جاے اور یہ امید ہے کہ مذاکرات کی جاریہ کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوں گی ۔