سال 2019ء کے عام انتخابات میں ٹی آر ایس کو دوبارہ اقتدار

تلنگانہ کی عوام ٹی آر ایس کے ساتھ ہیں، وزیر آئی ٹی و بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کا ادعا
حیدرآباد۔/25مارچ، ( سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی و بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے 2019 میں ٹی آر ایس کو دوبارہ اقتدار کا دعویٰ کیا اور کہا کہ تلنگانہ میں عوام کی تائید ٹی آر ایس پارٹی کے ساتھ ہے اور حکومت کی فلاحی اسکیمات کے سبب پارٹی نے عوام کے دلوں میں جگہ بنالی ہے۔ اسمبلی اجلاس کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ میں پارٹی کے موقف کو مستحکم قرار دیا اور کہا کہ کوئی بھی طاقت ٹی آر ایس کیلئے چیلنج نہیں بن سکتی۔ عوام ٹی آر ایس کے ساتھ ہیں اور 2019 میں دوبارہ اقتدار حاصل ہوگا۔ تحفظات کے مسئلہ پر کے ٹی آر نے کہا کہ ٹاملناڈو میں 69 فیصد تحفظات ہیں اور تلنگانہ حکومت اسی کو اختیار کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ تحفظات کے سلسلہ میں مرکز کو تعاون کا رویہ اختیار کرنا چاہیئے۔ ریاستوں کو فیصلہ سازی کا اختیار دیا جائے۔ تلنگانہ میں 90فیصد عوام پسماندہ و کمزور طبقات سے تعلق رکھتے ہیں۔ تحفظات کی فراہمی ٹی آر ایس کے انتخابی منشور کا حصہ ہے اور تمام طبقات کی پسماندگی کے خاتمہ کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مسلمانوں کو تحفظات پسماندگی کی بنیاد پر دیئے جارہے ہیں نہ کہ مذہبی اساس پر۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا پسماندہ اور کمزور طبقات کا مسلمان ہونا بی جے پی کو قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ او سی طبقہ کے غریب افراد کیلئے بھی حکومت ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ برہمن طبقہ کیلئے علحدہ ادارہ قائم کیا گیا۔ معاشی طور پر پسماندہ طبقات کیلئے کلیان لکشمی، شادی مبارک اور فیس ری ایمبرسمنٹ جیسی اسکیمات شروع کی گئی ہیں۔ کے ٹی آر نے کانگریس کے رکن کے وینکٹ ریڈی کی جانب سے حکومت پر الزامات کا حوالہ دیا اور کہا کہ وینکٹ ریڈی وقفہ وقفہ سے نت نئے بیانات دے رہے ہیں اور ان کے بیانات میں کوئی یکسانیت نہیں ہے۔ بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے جس کے نتیجہ میں عوام میں مذاق کا موضوع بن چکے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آبپاشی پراجکٹس پر اپوزیشن جماعتیں سنجیدہ نہیں ہیں اور وہ مختلف طریقوں سے پراجکٹس کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا کررہی ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ عدالتوں میں مقدمات اور دیگر رکاوٹوں کے سبب پراجکٹ کی تکمیل میں تاخیر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پراجکٹس کی بہر صورت تکمیل کا عہد کرچکی ہے اور رکاوٹوں کے باوجود تکمیل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں جیون ریڈی رکن اسمبلی نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ پراجکٹس کے خلاف جھوٹے مقدمات دائر کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی کارکردگی سابق چیف منسٹرس سے مختلف ہے اور اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے جانے والے ہر مسئلہ پر چیف منسٹر فوری جواب دیتے ہیں۔ کانگریس دور حکومت میں کئے گئے اچھے کاموں کا چیف منسٹر تذکرہ کررہے ہیں تاہم اپوزیشن جماعتیں کے سی آر کے اچھے کاموں کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21 سال میں پہلی مرتبہ تمام محکمہ جات کے مطالبات زر پر مباحث ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں عوام سے جو وعدے کئے گئے تھے ان پر عمل آوری کی جارہی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اسمبلی حلقوں کی نئی حد بندی کا کام مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی کی کامیابی سے نریندرمودی مضبوط ہوئے ہیں۔ کے ٹی آر نے تلنگانہ بی جے پی قائدین پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔